لاہور،ناٹنگھم(این این آئی)ورلڈ کپ 2019 میں قومی کرکٹ ٹیم کی پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد سوشل میڈیا صارفین کھلاڑیوں پر برس پڑے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں 21 اعشاریہ 4 اوورز میں 105 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔پاکستان کا ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ دوسرا کم ترین اسکور تھا۔
اس سے قبل 1992 کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ایڈیلڈ کے میدان میں 74رنز اسکور کئے تھے۔105رنز کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز نے 13اعشاریہ 4اوورز میں ٹارگٹ مکمل کر لیا اور پاکستان کو 7وکٹوں سے شکست دے دی۔مایوس کن کارکردگی دکھانے پر سوشل میڈیا صارفین نے قومی کرکٹرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مذاق کا نشانہ بنایا۔علاوہ ازیں ورلڈکپ کے پہلے میچ میں ہی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں قومی ٹیم کی بدترین شکست پر سابق کپتان وسیم اکرم بھی پھٹ پڑے۔ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے کہا کہ پا کستانی بلے بازوں کو یہ سیکھنے کی اشد ضرورت ہے کہ گیند کو کس طرح دیکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ جب پچھلے 8 سالوں سے دبئی شارجہ میں سفید وکٹ پر کھیلیں گے تو پرابلم تو ہوگی، اگر آپ کے مین بیٹسمین جدوجہد کررہے ہیں تو ٹیل کیا کررہے ہیں۔سابق کپتان کا کہنا تھا کہ یہ میچ ٹیموں نے دیکھا ہے، اب سب کو معلوم ہے کہ پاکستان کو کیسے بولنگ کرنی ہے، دو وکٹیں گرنے کے بعد یوں لگا ٹیم خول میں چلی گئی، وکٹ پر کیسے ٹکنا ہے، ہماری ٹیم کیلئے یہ سیکھنا بہت ضروری ہے۔وسیم اکرم نے حسن علی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہو کہا کہ جب آپ اندھا دھند ماررہے ہیں تو اس کا مطلب آپ ڈرے ہوئے ہیں، حسن علی کا شاٹ دیکھ کر لگ رہا تھا جیسے وہ ڈرا ہوا ہے، ان کا کام ہے کہ روکے نہ کہ یہ خود ہی آؤٹ ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو واپس آنے کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہے۔ایک سوال کے جواب میں وسیم اکرم نے کہا کہ عامر کی بولنگ دیکھ کر خوشی ہوئی جس طرح وہ واپس آئے ہیں یہ بات ٹیم کے لیے خوش آئند ہے۔