لاہور(این این آئی)پاکستان ریلوے کی جانب سے چار ارب روپے منافع کمانے کا دعویٰ اس وقت دھرے کا دھرا رہ گیا جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ریلوے کی جانب سے بھیجا جانے والا چیک باؤنس کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ریلوے کے درجہ چہارم کے ملازمین کی تنخواہوں کا چیک بھیجا گیا تھا جو باؤنس ہوگیا۔
پاکستان ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کا چیک ایچ بی ایل کے توسط سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں بھیجا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق ریلوے کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ ریلوے لاہور ڈویڑن میں کام کرنے والے درجہ چہارم کے ملازمین گزشتہ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ریلوے کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ درجہ چہارم کے ملازمین کے گھروں میں رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں چولھے ٹھنڈے پڑنے لگے ہیں۔بتایاگیا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے کیرج ملازمین کو بھی ٹی اے ڈی کی مد میں کی جانے والی ادائیگیاں بھی بند ہیں۔ریلوے کے ذمہ دار ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اس وقت بھی ریلوے کے اکاؤنٹ میں 432 ملین روپے کی خطیر رقم موجود ہے مگر اس کے باوجود غریب ملازمین کی تنخواہ کا چیک باؤنس ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق رابطہ کرنے پر ریلوے کے متعلقہ حکام نے اس سلسلے میں بات کرنے سے معذرت کرلی۔ پاکستان ریلوے کی جانب سے چار ارب روپے منافع کمانے کا دعویٰ اس وقت دھرے کا دھرا رہ گیا جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ریلوے کی جانب سے بھیجا جانے والا چیک باؤنس کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ریلوے کے درجہ چہارم کے ملازمین کی تنخواہوں کا چیک بھیجا گیا تھا جو باؤنس ہوگیا۔پاکستان ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کا چیک ایچ بی ایل کے توسط سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں بھیجا گیا تھا۔