اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جاوید چوہدری اپنے کالم میںلکھتے ہیں کہ میں نے سوال تبدیل کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) اقبال سے پوچھا ”کیا آپ پر دباؤ ہے“ وہ فوراً بولے ”ہاں ہے‘ اپوزیشن اور حکومت دونوں ناراض ہیں‘ آپ کواگلے چند دنوں میں نیب کے خلاف ن لیگ‘ پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف تینوں ایک پیج پر دکھائی دیں گی“ میں نے پوچھا ”کیا آپ سب کا دباؤ برداشت کر لیں گے“
وہ بولے ”میرے پاس کھونے کےلئے کچھ نہیں‘ میں ملک کےلئے اپنا کردار ادا کر رہا ہوں اور میں آخری سانس تک کرتا رہوں گا“ میں نے پوچھا ”کیا آپ کو احساس ہے نیب کی وجہ سے بیورو کریسی اور بزنس کمیونٹی دونوں نے کام چھوڑ دیا ہے‘ ملک کی معیشت تباہ ہو گئی ہے“۔وہ فوراً بولے ”یہ نیب کے خلاف پروپیگنڈا ہے‘ میں نے وفاقی بیورو کریسی اور پنجاب بیورو کریسی دونوں کو یقین دلایا تھا آپ کے خلاف کوئی نوٹس جاری نہیں ہو گا‘ آپ کام کریں‘ میں نے تاجر اور صنعت کار برادری کو بھی پیشکش کی آپ کو اگر نیب کے خلاف کوئی شکایت ہو تو آپ فوراً میرے ساتھ رابطہ کریں‘ جاوید صاحب یقین کریں میری پیشکش کو آج چار ماہ اور 17 دن ہو چکے ہیں لیکن مجھے بیورو کریسی اور تاجر برادری دونوں کی طرف سے ایک بھی شکایت موصول نہیں ہوئی۔میں نے پورے نیب کو حکم جاری کر رکھا ہے یہ 17گریڈ سے اوپر کسی سرکاری افسر کو میری اجازت کے بغیر طلب نہیں کریں گے‘ بزنس مین کمیونٹی کو بھی میری اجازت کے بغیر طلب کرنے سے روک دیا گیا ہے چنانچہ یہ ہمارے خلاف سراسر پروپیگنڈا ہے“ میں نے پوچھا ”کیا آپ پولیٹیکل انجینئرنگ کےلئے استعمال نہیں ہو رہے‘ آپ حکومت کے مخالفین کو پکڑ لیتے ہیں اور حکومت کا ساتھ دینے والوں کو چھوڑ دیتے ہیں“ وہ ہنس کر بولے ”میں پورے ملک کو چیلنج کر رہا ہوں میں نے اگر کسی ایم پی اے یا ایم این اے سے کہا ہو آپ فلاں کو چھوڑ کر فلاں کو جوائن کر لیں یا میں نے کسی عوامی نمائندے سے چائے کا ایک کپ بھی پیا ہو تو میں خود استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا‘ آپ وہ شخص لے آئیں‘ میں عہدہ چھوڑ دوں گا“۔