ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

نوازشریف کیخلاف پاکپتن درباراراضی کیس سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 15  مئی‬‮  2019 |

اسلام آباد(سی پی پی ) سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف پاکپتن دربار اراضی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کیخلاف پاکپتن دربار اراضی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت عظمی میں سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی رپورٹ آچکی ہے۔

افتخار گیلانی نے کہا کہ 29 سال بعد سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیا، اس کیس میں 1986 کے وزیراعلی کو بھی نوٹس کیا گیا۔جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ دربار کی اراضی اوقاف کی یا سرکار کی ہے؟، افتخار گیلانی نے کہا کہ اوقاف صرف دیکھ بھال کرتا ہے اپنی کوئی ملکیت نہیں ہوتی۔سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے سپریم کورٹ میں رفیق رجوانہ پیش ہوئے، انہوں نے عدالت عظمی کو بتایا کہ اراضی سجادہ نشین کو صرف دیکھ بھال کے لیے دی گئی۔رفیق رجوانہ نے کہا کہ سجادہ نشین نے زمین آگے فروخت کردی، زمین واپس لینے کا نوٹیفکیشن سیکرٹری اوقاف نے جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا سارے معاملے میں کوئی کردارنہیں، سمری دستخط کرتے وقت کسی نے نہیں سوچا کے آگے کیا ہو گا۔جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ سرکاری زمین کا تحفظ ہونا چاہیے، عدالت عظمی نے ریمارکس دیے کہ زمین کی الاٹمنٹ سمری اس وقت کے وزیراعلی نے منظور کی۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ الاٹمنٹ کا فیصلہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی تھی، حقائق کے لیے جے آئی ٹی بنوا کر تحقیقات کرائیں۔ رفیق رجوانہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ ون مین رپورٹ ہے۔بعدازاں سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف پاکپتن دربار اراضی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی ہوگئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…