کراچی(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی حکومت کے پہلے 9ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اب تک14 روپے فی لیٹر اضافہ جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 17.16روپے کمی اور مہنگائی کی شرح بھی 9.41فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
تحریکِ انصاف کی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے دو ماہ بعد گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں دس سے 143 فیصد تک اضافہ کیا۔محکمہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیاد پر سی این جی کی قیمتیں 25 اعشاریہ 3 فیصد بڑھیں ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 13 اعشاریہ 4 فیصد اضافہ ہوا۔ستمبر میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے توانائی کے شعبے کا ساڑھے پانچ سو ارب روپے کا خسارہ پورا کرنے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں دس سے پندرہ فیصد اضافے کا فیصلہ کیا۔فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں بھی ماہانہ بنیادوں پر صارفین پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا جائزہ لیا جائے تو موجودہ حکومت نے چار مرتبہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔اس دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تین بار کمی بھی کی گئی۔اگست 2018 میں پٹرول کی قیمت 95 اعشاریہ چوبیس روپے فی لیٹر تھی جو اب 109 روپے فی لیٹر تک پہنچ چکی ہے۔ڈالر کی بات کی جائے تو اگست 2018 میں ڈالر 123 روپے 26پیسے کا تھا جو اب بڑھ کر 143 روپے تک پہنچ چکا ہے۔ملک میں مہنگائی گزشتہ پانچ سال کی بلند ترین سطح کو عبور کر چکی ہے۔محکمہ شماریات ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق مارچ2019 میں مہنگائی کی شرح 9.4فیصد تک پہنچ گئی۔شمارت ڈویژن ہی کی رپورٹ کے مطابق جولائی 2018 سیمارچ 2019 تک مہنگائی کی شرح میں 7 اعشاریہ 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔