کراچی(این این آئی)پاکستان میں سونے چاندی کے زیورات کی ایکسپورٹ سے ہر سال زرمبادلہ کے زخائر میں خاطر خواہ اضافہ سے ملک کی معیشت مزید مستحکم ہورہی ہے۔ اب کچھ باہر کی تنظیمیں اس کاروبار میں قدغن لگاناچاہتی ہیں۔ پاکستان جیمز جیولرز ٹر یدڑز اینڈ ایکسپورٹ ایسویشن کے چیئرمین اختر خان ٹیسوری نے سونے کی خرید و فروخت صرف ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کاردز کے ذریعے کرنے کی FATF’s کی حکومت پاکستان کو پیش کی گئی تجاویز پر اپنے تحفظات پیش کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انکا کہنا ہے کہ اس طرح کی تجاویز سے ہمارے ممبران کا کاروباربری طرح متاثر ہوگا۔ ہمارے یہاں کی قدیم روایات کے مطابق بیشتر خریدار اپنے پیاروں کی شادی بیاہ کے مواقع پر سونے کے زیوارات خریدتے ہیں۔ اس میں امیر غریب سب ہی شامل ہیں۔ گاہک اپنی مرضی اور حیثیت کے مطابق زیورات کی آسان خریدی چاہتے ہیں اگر چہ ان پر کریڈٹ یاڈیبٹ کارڈز کے ذریعے خریداری کی پابندی لگائی گئی تو وہ ممکن نہیں۔ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ عوامی تحفظات کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی تجویز کو قبول نہ کرے کسی بھی فصیلے سے پہلے ایسو یشن کو اعتماد میں لیا جائے۔ ہماری ایسویشن نے اس اہم معاملے پر مینجنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے اور اس معاملے پر حکومت پاکستان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ساتھ ہی FATF’sکی جانب سے اپنانے کے لیئے جو تجاویزات حکومت کو پیش کی ہے اسکی اصل حقائق جاننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ چیئرمین اختر خان ٹیسوری کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں حکومت پاکستان کو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ جیمز اینڈ جیولرز ایسویشن قانون کی پاسداری کرتے ہوئے مکمل تعاون کرتی رہیگی اور اس بات کی سختی سے نگرانی کرتی رہیگی ہماری ایسو یشن کا ممبر کسی غیر قانونی چیزوں میں ملوث نہ ہوں۔ اگر کوئی ممبر کسی بھی غیر قانونی کام میں ملوث پایا گیا تو اس کی ممبر شپ منسوخ کردی جائے گی۔