لاہور (این این آئی) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے نئے بلدیاتی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جلد بازی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی،ایوان میں عام آدمی کے مینڈیٹ کا قتل کیا گیا اور اب اپنے ایڈمنسٹریٹرز بٹھا کر من مرضی سے فنڈز کی بندر بانٹ کی جائے گی،نیازی کے پاس جھوٹ بولنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا،پہلے یوٹرن تھے اور اب سلپ آف ٹنگ ہیں،آج لوگ نیازی کے جھوٹوں وعدوں پر ماتم کررہے ہیں،پاکستان کے دشمن
صف آرا ہو رہے ہیں، بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کردیا جائے مگر حکومت کو کوئی پروا نہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رانا محمد اقبال خان، خواجہ عمران نذیر اور دیگر رہنما بھی انکے ہمراہ تھے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ ہم نے پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی الیکشن کروائے اور بھرپور کوشش کی کہ انہیں اختیارا ت دیں،آج ایوان میں بھی ہمارے اراکین نے بلدیاتی بل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا کہ آپ کو جلدی کس بات کی ہے۔اگر انہیں اتنی ہی جلدے ہوتی تو پھر فی الفور بلدیاتی نمائندوں کے انتخابات کروائے مگر ابھی الیکشن نہیں ہورہے،یعنی اس بل کے قابل عمل ہونے کے بعد ایک سال بعد جا کر کہیں الیکشن کا سوچیں گے۔ کہانی صرف اتنی ہے کہ ان کے پاس پیسے نہیں ہے،لوکل باڈی میں نو ماہ کے دوران ہر ڈسٹرکٹ کے فنڈز منجمد رکھے،آج انہوں نے عوام کے منتخب نمائندوں کا قتل کر کے اپنے ایڈمنسٹریٹرز بٹھا کر من مرضی سے اپنے لوگوں میں فنڈز کی بندر بانٹ کرنی ہے،آج انہو ں نے مینڈٹ کا قتل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سو دن کی بات آپ کے سامنے ہے اب تو نو ماہ ہو گئے اور اتنے عرصے میں بہت کچھ ہو جاتا ہے مگر انہوں نے جھوٹ بولنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا،پہلے یوٹرن تھا اور اب سلپ آف ٹنگ ہے،ایران میں جو کچھ کہا وہ سلپ آف ٹنگ تھا، یعنی اپنی ہی زمین کو کہا کہ وہ دہشت گردی کے لئے استعمال ہوتی ہے چین جاتے ہیں تو پانچ ارب درخت لگانے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن پتہ چلتا ہے کہ وہاں تو درخت لگے ہی نہیں وہ سلپ آف ٹنگ تھا۔ کہتے تھے کہ
جو یوٹرن نہیں لیتا وہ لیڈر نہیں ہوتا ایسے لوگوں سے پاکستانی قوم خیر کی توقع کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کہتے ہیں کہ نیب ہمارے پیچھے ہے کوئی یہ بتائے گا کہ خیبرپختونخواہ کی اپنی حکومت نے کہا ہے کہ میٹرو بس پشاور میں 60ارب کا غبن ہوا ہے اسے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، اعظم سواتی جس کا سپریم کورٹ کے کہنے پر استعفیٰ لیا گیا جس نے زمینوں پر قبضوں کا اعتراف کیا اس کو نیازی صاحب نے دوبارہ اپنی کابینہ کا حصہ بنایا ہے اسے نیا پاکستان کہتے ہیں،جہانگیر ترین
جسے سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ جھوٹا ہے نیازی صاحب اسے بڑے شوق سے اپنی کابینہ میں بھاشن دینے کے لئے بلاتے ہیں کہ یہ ایگری کلچر کا ایکسپرٹ ہے نیازی صاحب یہ کھیل تماشہ لوگوں نے بہت دیکھ لیا ہے آپ کو میں یوٹرن خان تب مانوں گا جب آپ ہیلی کاپٹر کیس میں حساب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے برملا کہا تھا کہ میں نے مشرف کے دس سالہ دور میں اپنے خاندان کا احتساب بھگتا ہے، ہم احتساب سے نہیں ڈرتے اور اسکے حق میں ہے مگر سب کا ہونا چاہیے،عمران نیازی کا بھی ہونا چاہیے،
یہاں شہباز شریف کو صاف پانی میں بلا کر آشیانہ میں دھر لیتے ہیں، پرویز خٹک نے اربوں کا غبن کیا اسے کوئی پوچھنے والا نہیں،بابر اعوان نے نندی پور پراجیکٹ میں چار کروڑ کا ڈاکہ مارا جو عدالت میں ثابت بھی ہو گیا اس سے عمران نیازی ملاقاتیں کرتا ہے۔حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم کے لئے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ آج عام سبزی، پھلوں، دالوں، دودھ کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے اور ابھی آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونا باقی ہے، رمضان کی آمد آمد ہے لیکن کسی کو
کوئی پرواہ نہیں کہ چیزیں سستی کریں، غریب آدمی آج اپنی تنخواہ سے اپنے بچوں کا پیٹ نہیں پال سکتا، کوئی کوئی بیمار ہو جائے تو علاج کے لئے دوائیاں نہیں خرید سکتا، عمران نیازی نے پاکستانی عوام کی کمر توڑ دی ہے، لوگ آج آپ کے وعدوں پر ماتم کرتے ہیں جو انہیں سبز باغ دکھائے تھے۔میں کوئی سیاسی انا میں نہیں بلکہ سچ کہتا ہوں کہ یہ جھوٹا خان ہے،اس کا کام ہے دن رات جھوٹ بولنا ہے مگر جھوٹ سے 22کروڑ لوگوں کا پیٹ نہیں بھرتا۔آپ نے ناجائز تجاوزات کے نام پر یتیم بچوں کے
سر سے چھت چھین لی، غریب لوگوں کی دکانیں گرا دیں اور روزگار برباد کر دیا، بنی گالہ کے ناجائز تجاوزات اس غریب آدمی کی غربت کا منہ چڑھاتے ہیں یہ ہے نیا پاکستان۔ انہوں نے کہا کہ روز معیشت کے بیڑہ غرق ہونے کا رونا پیٹتے ہیں، عالمی ادارے بھی کہتے ہیں کہ پاکستان کی گروتھ ریٹ آنے والے دنوں میں سب سے نچلی سطح پر ہو گی اور اسکی وجہ سے ہمارا ریجن بھی متاثر ہو گا مگر کسی کوپرواہ نہیں ہے،بڑی ذمے داری سے کہتا ہوں عمران نیازی سے چھکے چوکے کھیلتا ہے
مگر کھلاڑی نہیں کھلنڈرا ہے، میں کہتا ہوں کہ جو آنے والا مہنگائی کا طوفان ہے اس سے اللہ غریب عوام کو محفوظ رکھے، مجھے خوف آتا ہے جو مہنگائی کا سونامی آنے والا ہے جس میں عمران خان پاکستانی عوام کو ڈبونے والا ہے۔ایک سوال کے جواب میں حمزہ شہباز نے کہا کہ آج مجھے نیب نے پیشی کے لئے بلایا ہوا تھا اور میں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کے خلاف اسمبلی جا رہے ہیں یہ میری صوبائی ذمے داری ہے،اگر ایوان میں ہوتے تو پتہ چلتا کہ انہوں نے قانون کی دھجیاں بکھیریں،
جو بل پاس کرانے کا طور طریقہ ہوتا ہے اسکی بجائے غیر پارلیمانی رویہ اختیار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کا دروازہ کٹھلھائیں گے اور قانونی جنگ لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے پہلے دن ہی میثاق معیشت کی بات کی تھی، فردوس عاشق اعوان پی پی کی ترجمان تھیں یاعمران خان کی ترجمان ہیں،فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی بناکر قوم کو پرحیران کر دیا ہے، پاکستان کے دشمن صف آرا ہو رہے ہیں، بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کردیا جائے مگر حکومت کو کوئی پروا نہیں۔