اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) سکھر نے مجاز حکام کی ہدایت پر محکمہ خوراک لاڑکانہ کے مختلف گندم کے گوداموں پر جوڈیشل مجسٹریٹ خالد احمد سومرو کی موجودگی میں قانون کے مطابق چھاپے مارے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں رحمت پور لاڑکانہ میں گندم کے گودام پر چھاپہ مارا گیا۔ ریکارڈ کے مطابق گودام میں 42 ہزار 188 بوریاں گندم موجود ہونی چاہئے تھی لیکن گنتی کے
بعد معلوم ہوا کہ وہاں پر 27 ہزار 350 بوری گندم موجود تھی جس سے قومی خزانہ کو 25 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ باڈھہ لاڑکانہ میں بھی گندم کے گودام پر چھاپہ مارا گیا۔ ریکارڈ کے مطابق وہاں 2 لاکھ 35 ہزار بوری گندم اور 35 ہزار پٹ سن کی بوریاں موجود ہونا چاہئے تھیں تاہم وہاں گندم کی 40 ہزار بوریاں اور پٹ سن کی 5 ہزار بوریاں موجود تھیں جس سے قومی خزانے کو 55 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔