اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے رمضان المبارک کے دوران دفاتر کے اوقات کار صبح دس بجے سے سہ پہر چار بجے تک مقرر کیے ہیں۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران دفاتر کے اوقات کار صبح 10سے سہ پہر 4 بجے تک ہوں۔حکومت نے ’زینب الرٹ بل‘ کے نام سے بچوں کیساتھ زیادتی روکنے اور خاتون کو وراثت میں حق دینے سے متعلق انفورسمنٹ آف وومن پراپرٹی رائٹ کے
نام سے بل لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ کابینہ میں قانونی اصلاحات سے متعلق5 بل پیش کیے گئے جس میں لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی کا قیام شامل ہے،قانونی رہنمائی اور امداد نہ ہونے کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا سامنا کرنے والے سائلین کو حکومتی سطح پر تحفظ فراہم کریگی،کوڈ آف سول پروسیجر میں اصلاحات کی جارہی ہیں، جس کے تحت دیوانی مقدمات ڈیڑھ سے 2 سال میں مکمل کیے جانے کا ترمیمی بل جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا، وسل بلور پروٹیکشن اینڈ ویجیلنس کمیشن کے نام سے بل میں سرکاری اداروں اور حکومتی محکموں سے میں کرپشن، اختیارات سے تجاوز کے خاتمے میں کردار ادا کرنے والے شخص کو تحفظ اور برآمد کی جانے والی رقم کا 20فیصد حصہ دیا جائیگا،چین سے ہونے والے معاہدوں کے مثبت اثرات عوام کی زندگی میں بہتری لانے کا باعث بنیں گے،اس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کو دورہ چین، ایران پر اعتماد میں لیا۔کابینہ کو حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے بعد وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کابینہ اجلاس میں 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا،کابینہ نے وزیراعظم کو چین کے کامیاب دورے پر مبارکباد دی۔انہوں نے کہاکہ دورہ چین میں باہمی تجارت کا فروغ اور دیگر اہم امور زیرغور آئے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ادارہ جاتی اصلاحات پر کمیٹی کی جانب سے لیے جانے والے ابتدائی اقدامات سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔معاون خصوصی نے کہا کہ زراعت، پانی، نیشنل ٹورزم رپورٹ، احساس پروگرام کی لانچنگ اور سوشل سروس میں کلین گرین پاکستان کے تحت شجرکاری کی مہم پر بات چیت کی گئی۔انہوں نے بتایاکہ اجلاس میں خیبرپختوانخوا کے ماڈل پر پنجاب میں بلدیاتی نظام لانے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا۔ڈاکٹر فردوس عاش اعوان نے کہاکہ
چین کے ساتھ ایم ایل ون، زراعت اور غربت کے خاتمے سے متعلق معاہدے کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کے دوران دفتری اوقات کار بھی زیرغور آئے۔معاون خصوصی نے بتایاکہ رمضان المبارک میں دفتری اوقات صبح 10سے شام 4بجے تک ہونگے۔معاون خصوصی نے کہاکہ ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق کمیٹی حکام کی جانب سے کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ کے نئے نظام پر کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ
کابینہ اجلاس میں لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی کے قیام اور ملک کی 52 فیصد پر مشتمل خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق بل لانے کا فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ معاشرتی مسائل میں سب سے بڑا چیلنج خاتون کو وراثت میں حق دینا ہے، اسی کو محسوس کرتے ہوئے کابینہ نے پاکستان کی آبادی کے 52 فیصد حصے کے حقوق کے تحفظ کے لیے انفورسمنٹ آف وومن پراپرٹی رائٹ کا بل لایا جارہا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ اس میں وراثت میں خواتین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور
اسے تحصیل کی سطح تک نافذ کیا جائے گا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومتی محکمے ہر سطح پر اس بل کے دائرہ کار کو پھیلا کر اس سلسلے میں معاونت کریں گے اور اس کی سرپرستی بھی کریں گے۔ معاون خصوصی نے بتایاکہ کابینہ اجلاس میں سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے آئینی ترامیم کا معاملہ بھی زیرغورآیا۔ انہوں نے کہاکہ مختلف مقدمات نمٹانے کیلئے دورانیے کا وقت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات روکنے کیلئے بل لایا
جارہا ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ بل کا نام ”زینب الرٹ بل“رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کو زینب کے نام سے اس لیے منسوب کیا گیا ہے کہ وہ معصوم بچی معاشرتی وحشت کا نشانہ بنی، ان انسانیت سوز جرائم کی مذمت اور ان کے خلاف سزا دینے کیلئے بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کے خاتمے کے لیے یہ قانون لایا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ سکولوں میں مارپیٹ کا کلچر روکنے سے متعلق بھی خصوصی بل لایا جارہا ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ رمضان المبارک میں
لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ مختلف عوامل کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے،اوگرا نے پٹرول کی قیمت 14روپے بڑھانے کی سفارش کی تھی۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزیراعظم نے تیل کی قیمتوں کے تعین کا معاملہ ای سی سی کو بھیج دیا ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے سے متعلق سمری کا ازسر نو جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 13سوارب کے گردشی قرضوں کے آڈٹ کرانے کا فیصلہ ہوا ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ وزیراعظم نے کفایت شعاری مہم پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ وزیراعظم نے حالیہ زرعی نقصانات کے ازالے کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ انہو ں نے کہاکہ سیاحت کا فروغ ملکی ترقی و خوشحالی میں اہم کردارادا کرسکتا ہے۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ اوگرا کی جانب سے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے تک اضافے کی سفارش کی گئی تھی جس پر کابینہ میں غور ہوا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم نے عوامی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کے معاملے کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوادیا اور اس پر فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ تیل کی قیمت میں اضافے سے متعلق دوبارہ معاملہ دیکھا جائے اور اس طرح کا میکنزم بنایا جائے کہ عوام یہ بوجھ آسانی سے اٹھاسکیں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ سابق حکومت سرکلرڈیٹ چھوڑ کر گئی۔ اگلی کابینہ میٹنگ میں سرکلرڈیٹ بارے حقائق سامنے لائے جائیں گے۔ 1300 ارب کے سرکلرڈیٹ کا آڈٹ ہوگا۔ موجودہ حکومت نے اب تک 100 ارب کی بچت کی ہے۔پشتون تحفظ موومنٹ سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قبائلی علاقوں کا ہر نوجوان پی ٹی ایم نہیں ہے، پی ٹی ایم میں ایسے عناصر گھس گئے ہیں جنہوں نے بیرونی آقاؤں کی آشیرباد سے قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں۔