اسلام آباد(آن لائن)سابق وزیراعظم شاہد خاقان نے حکومت کو اپنی خدمات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں چھ ماہ میں پی آئی اے کا خسارہ ختم کرسکتا ہوں،سرور خان پیپلزپارٹی، ن لیگ اور مشرف کیساتھ رہے وہ بہتر جانتے ہیں کہ پی آئی اے کیوں خسارے کا شکار ہوئی جبکہ وفاقی وزیر غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ اگرمیری جائیدادوں میں اضافہ ہوتو مجھے ڈی چوک پر لٹکا دیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سرور خان پیپلزپارٹی میں اور ن لیگ میں رہے ہیں پی آئی اے کو چلایا ہے لیکن وہ منافع میں تھی لیکن یہ مشرف کے ساتھ رہے ہیں ان کو پتہ ہونا چاہیے کہ پی آئی اے خسارے میں کیوں ہے انہوں نے کہا کہ میں عوام کی بات کرتا ہوں کہ اس سردیوں میں گیس کے بلوں میں جو ظلم عوام کے ساتھ کیا گیا ہے اس کا حساب تو ان کو دینا ہوگا، گیس بلوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کیلئے مشورہ چاہیے تو بتائیں۔ پرویز خٹک نے بات کرنے کی کوشش کی تو ن لیگ کے اراکین سپیکر ڈائس پر چلے گئے اور کہنے لگے ہم ان کو بات نہیں کرنے دینگے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس طرح نہیں ہوتا تو ایوان مچھلی منڈی کا منطر پیش کرنے لگا۔ سپیکر قومی اسمبلی کے وعدہ کرنے پر ن لیگ کے ارکین واپس اپنی نشستوں پر چلے گئے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہرکسی کا استحقاق ہوتا ہے میں ہاؤس کو طریقہ کار سے چلاؤں گا۔ شاہد خاقان نے کہا کہ میں چھ ماہ میں خسارہ ختم کردوں گا لیکن مجھ پر الزام نہ لگائیں،میں اپنی خدمات کو پیش کرنا چاہتا ہوں اس پر سرور خان نے کہا کہ میں نے کسی کی شان میں گستاخی نہیں کی، میں نے کہا کہ کون سی وجوہات ہیں کہ پی آئی اے خسارے میں ہے اور ائیر بلیو منافع میں ہے۔ میں بھی اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں اگرمیری جائیدادوں میں اضافہ ہو تو مجھے ڈی چوک میں لٹکایا جائے اگر ان کی جائیدادوں میں اضافہ ہوا تو ان کو لٹکایا جائے انہوں نے پی آئی اے پانچ سال سے زائد کے معاہدے کئے ہیں۔