کراچی(این این آئی)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کے مبینہ ٹارگٹ کلر رضوان قریشی نے دوران تفتیش اہم انکشافات کرتے ہوئے 40رکنی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کے نام اگل دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مبینہ ٹارگٹ کلر رضوان قریشی نے بڑا انکشاف کردیا،40رکنی ٹارگٹ کلر ٹیم کے نام سامنے لے آیا۔
ڈی آئی جی ناصر آفتاب نے انسداد دہشتگردی عدالت میں رپورٹ جمع کرا دی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ ٹیم میں ملزم عبید کے ٹو، رئیس مما، صولت مرزا اور دیگر شامل تھے، صولت مرزا کو سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد قتل کیس میں پھانسی دی جاچکی ہے۔رپورٹ کے مطابق ملزم رضوان قریشی 1968 میں کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں پیدا ہوا،ملزم کو 1991 میں کے ایم سی میں سینٹری سب انسپکٹر کی ملازمت دلوائی گئی، ملزم رضوان قریشی لانڈھی، ملیر اور کورنگی کے ڈیتھ اسکواڈ کا انچارج رہا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم نے صولت مرزا کے ساتھ مل کر متعدد سیاسی جماعت کے کارکنوں، پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی، بلدیہ فیکٹری کو بھتہ نہ دینے پر ایم کیوایم کی جانب سے آگ لگانے کا پہلی بار انکشاف بھی ملزم رضوان قریشی نے کیا تھا۔ملزم نے اپنی جے آئی ٹی میں انکشاف کیا ایم کیو ایم کی اعلی قیادت نے علی انٹر پرائزیز سے 20 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تھا، تمام معاملات ایم کیو ایم تنظیمی کمیٹی انچارج حماد صدیقی اور فاروق سلیم دیکھ رہے تھے۔ جے آئی ٹی رپورٹ پراسیکیوٹر کی جانب سے دائر درخواست پر جمع کرائی گئی ہے،عدالت نے رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا ہے۔