اسلام آباد ( آن لائن ) ترجمان وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ وزیراعظم کاایران میں بیان سیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیاگیا‘ بیان کامقصدغیرریاستی عناصرکی جانب نشاندہی کرنا تھا‘ بھا رتی جا سوس کلبھو شن کا معاملہ بھی اسی تنا ظر میں ہے ۔
بیان کومتنازع بناکرپیش کرناکسی طور پر بھی پاکستان کی خدمت نہیں۔بدھ کو ترجمان وزیراعظم ہاوس کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ عمران خان کا تہران میں بیان سیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیاگیا، بیان کا مقصد غیر ریاستی عناصر کی جانب نشاندہی تھا، غیرملکی عناصر پاکستانی زمین کا استعمال کرتے رہے جس کی کلبھوشن بھی ایک مثال ہے، ایسے ہی ایران افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی۔وضاحتی بیان میں کہا گیا وزیراعظم بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعے پربات کررہے تھے، یہی وجہ ہے وزیراعظم خطے میں امن کیلئے کوشش کر رہے ہیں، وزیراعظم کے بیان کو کسی اور تناظر میں دیکھنا سراسرغلط تشریح ہوگی۔انہو ں نے مزید کہا کہ بیان کو متنازع بناکر پیش کرنا کسی طور پر پاکستان کی خدمت نہیں بیا ن کا غلط مطلب لینا کسی بھی طور پر ملک کے مفاد میں نہیں ۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ ایران میں ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا دہشت گردی کی وجہ سے دونوں ملکوں میں اختلافات بڑھ رہے ہیں،ایک دوسرے پربھروسہ کرنا ہوگاکہ ہماری سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی، پاکستانی سرزمین سے متعلق فیصلہ مشترکہ اور ہمارے مفاد میں ہے۔