اسلام آباد(این این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد نے آئندہ بجٹ میں ٹریڈ لائسنس فیس، بورڈ ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس اور واٹر چارجز میں کئی گنا اضافہ تجویز کیا ہے جس کو وفاقی دارالحکومت کی تاجر برادری یکسر مسترد کرتی ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ایم سی آئی فوری طور پر ٹیکسوں میں
مجوزہ اضافے پر نظرثانی کرے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے شیخ محمد سلیمان کی قیادت میں چیمبر کا دورہ کیا ۔ وفد میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر شیخ عاطف اکرام، حاجی شیخ منیر، حاجی شیخ اقبال، نثار انور سیٹھی، شیخ محمد اعجاز، خالد چوہدری، محمود احمد وڑائچ، کامران احمد سیٹھی، کوہات سے کاشف اقبال سیٹھی اور دیگر شامل تھے۔افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ بلدیاتی قانون کے مطابق کوئی بھی نیا ٹیکس عائد کرنے یا موجودہ ٹیکس میں اضافہ کرنے کیلئے عوامی مفاد میں اخبارات میں اشتہار دینا ضروری ہے اور پبلک سماعت کے بغیر اضافہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے معاشی حالات پہلے ہی بہت خراب ہیں جس وجہ سے کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے اور تاجر بردری پریشان ہے۔ ان حالات میں کسی بھی قسم کا نیا ٹیکس لگانا تاجر برادری کو مزید مسائل میں مبتلا کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایم سی آئی ایسے اقدامات اٹھانے سے پہلے چیمبر اور مارکیٹ ایسوسی ایشنوں کو پوری طرح اعتماد میں لے اور ان کے ساتھ مکمل مشاورت کر کے ٹیکسوں میں ردوبدل کرے تا کہ کاروباری سرگرمیوں کو مزید نقصانات سے بچایا جا سکے۔آئی سی سی آئی کے قائم مقام صدر نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے لہذا پرائس کنٹرول کمیٹیاں فعال کرنے کی ضرورت ہے تا کہ اس بابرکت ماہ میں عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔