اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہاہے کہ بہت اہم اصلاحات کرلی ہیں ، آئندہ سال عالمی بینک کی کاروبار میں آسانی رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہو گی،مارچ کی برآمدات اچھی نہیں،مجھے اس پر فکر ہے،عالمی بینک کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریگا ، کاروبار میں آسانی کا جائزہ لے گا، پاکستانی مصنوعات کا عالمی معیار کے مطابق نہ ہونا کم برآمدات کی اہم وجہ ہے، قومی سطح پر معیار اب وفاقی حکومت بنائیگی ،
صوبے اس کا اطلاق کرینگے ،وزیراعظم کے 28 اپریل کو دورہ چین میں آزاد تجارت معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔بدھ کو یہاں مشیر تجارت عبدالرازق داؤد نے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف کے ہمراہ کاروبار میں آسانی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی ترجیح کاروبار میں آسانی ہے،بہت اہم اصلاحات مکمل کر لی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آئندہ سال عالمی بینک کی کاروبار میں آسانی رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ چین کے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں آسانی کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چین کے دورے کے دوران کا اجلاس میں کینیا اور روس نے اپنے ملک میں کاروبار میں آسانی کی تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے کہاکہ کاروبار میں آسانی غیر ملکی سرمایہ کاری کا حصول کا اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی بینک کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا اور کاروبار میں آسانی کا جائزہ لے گا۔چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف نے کہاکہ نئے طریقہ کار کے تحت اب پاکستان میں کمپنی کی رجسٹریشن 4 گھنٹے میں کروائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سسٹم آن لائن ہے اور صوبوں کے ساتھ منسلک ہے۔ انہوں نے کہاکہکاروبار کیلئے ٹیکس ادائیگی 47 سے کم کر کے 10 کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں پراپرٹی رجسٹریشن کا عمل 208 دنوں سے 14 پر آ گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ
لاہور میں پراپرٹی رجسٹریشن کا عمل 26 دن سے کم کر کے 15 دن کر دیا گیا ہے۔ہارون شریف نے کہاکہ ہمیں سرمایہ کاروں کی طرف سے نظام بہتر ہونے پر تعریف کے پیغام موصول ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چھ ماہ میں کاروبار میں آسانی کیلئے متعدد اقدامات لیے۔ انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ عالمی بینک ہماری کارکردگی کو سراہے گا ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ سال کوالٹی کنٹرول کے سروے خود کریں گے۔رزاق داؤد نے کہاکہ ہماری کارکردگی عالمی بینک کی ٹیم چیک کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ
عالمی بینک اپنے طور پر کاروبار میں آسانی کا جائزہ لینے کے بعد ہماری درجہ بندی کرے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا صنعتی شعبہ کوالٹی کا خیال نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں عالمی معیارات اور سرٹیفیکیشن کا نفاذ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہاکہ قومی سطح پر معیارات اب وفاقی حکومت بنائے گی اور صوبے اس کا اطلاق کریں گے۔ رزاق داؤد نے کہاکہ پاکستانی مصنوعات کا عالمی معیار کے مطابق نہ ہونا کم برآمدات کی اہم وجہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 47 قسم کے وفاقی اور
صوبائی ٹیکسوں کو کم کر کے 10 کر دیا ۔ انہوں نے کہاکہ چین کے ساتھ آزاد تجارت معاہدے پر مذاکرات کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے 28 اپریل کو دورہ چین میں آزاد تجارت معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مزید تفصیلات ابھی تک نہیں بتا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ چین کو ایک ارب ڈالر کی مزید برآمدات شروع ہو چکی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ چاول جارہا ہے چینی کی چین کو برآمد جلد شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ مارچ کی برآمدات اچھی نہیں،مجھے اس پر فکر ہے۔ انہوں نے کہاکہ درآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے،مارچ میں درآمدات میں 28 فیصد کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے رواں مالی سال 25 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف حاصل کر لیں گے۔