اسلام آباد (این این آئی)وزیر آئی خالد مقبول صدیقی نے اعتراف کیا ہے کہ بد قسمتی سے ہمارا آئی ٹی کا نصاب معیاری نہیں ہے ،آئی ٹی ایجوکیشن کے لئے ریگولیٹری اتھارٹی بنائینگے ، جلد پاکستان میں آئی ٹی ایجوکیشن کی ایمرجنسی نافذ کریں گے،فن لینڈ کے وفد نے اپنی تمام ترجیحات سے آگاہ کیا ہے ہم انہیں ہر سہولت دیں گے۔
سائبر سیکورٹی اس وقت دنیا کا سب سے بڑا خطرہ ہے،پاکستانی معیشت اگر 5 سو فٹ گڑھے میں تھی تو تقریبا 3 فٹ اوپر آگئے ہیں۔ بدھ کو یہاں الائیڈ آئی سی ٹی فن لینڈ کے وفد نے وفاقی وزیر آئی ٹی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ وزارت آئی ٹی دنیا میں ہونے والی ترقی کیساتھ پاکستان کو منسلک کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ہر سال 25 ہزار آئی ٹی گریجویٹ تیار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارا آئی ٹی کا نصاب معیاری نہیں ہے،آئی ٹی ایجوکیشن کے لئے ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فن لینڈ اس وقت دنیا میں آئی ٹی کی تعلیم میں لیڈ کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم فن لینڈ کیساتھ ملکر اپنے آئی ٹی گریجویوٹس کیلئے معیاری نصاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے فن لینڈ کی یونیورسٹیوں کا اغاز پاکستان میں کرنے کی وفد کو دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم جلد پاکستان میں آئی ٹی ایجوکیشن کی ایمرجنسی نافذ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں پاکستان کوڈیجیٹلائز کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ٹی کے شعبہ کی ترقی میں تاخیر ہوئی ہے کیونکہ مہارت ہی نہیں تھی۔ انہوں نے کہاکہ فن لینڈ کے وفد نے اپنی تمام ترجیحات سے آگاہ کیا ہے ہم انہیں ہر سہولت دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ سائبر سیکورٹی اس وقت دنیا کا سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک مربوط قسم کی سائبر سیکورٹی پالیسی تیار کررہے ہیں،ای گورننس پر کام کررہے ہیں ،پیپر لیس حکومت کی طرف جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیلولر موبائل لائسنس کی تجدید کیلئے پالیسی تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس کارخانے نہیں ہیں ہم اعلان نہیں کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی معیشت اگر 5 سو فٹ گڑھے میں تھی تو اب تقریبا 3 فٹ اوپر آگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جن حالات میں حکومت ملی وہ نامساعد تھے۔