لاہور(آن لائن) کراچی سے لاہور ماڈلنگ کے لیے آنے والی 22سالہ اقراء سعید کے قتل کی تحقیقات میں اہم انکشافات منظر عام پر آگئے ، پولیس ماڈل اقراء کے موبائل فون کا لاک کھولنے میں کامیاب ہو گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ اقراءلاہور میں ، حسن ، عمر اور عثمان نامی لڑکوں کیساتھ رابطے میں تھی،تفتیش میں انکشاف کیا گیا کہ اقراء نے تینوں لڑکوں کے ساتھ
آئس کا نشہ کیا،طبیعت خراب ہونے پر لڑکے اقراء کو اسپتال چھوڑ کر فرار ہو گئے،موبائل فون سے ملنے والی معلومات کے بعد حسن ، عثمان اور عمر کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔لڑکے لاہور کے علاقے گلشن راوی کے رہائشی تھے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق ماڈل کی موت نشے کی زیادتی کی وجہ سے ہوئی۔ ملزمان نے اپنی عبوری ضمانتیں بھی کروا لی ہیں۔