لاہور(آن لائن) جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماؤں نے وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری کے خلاف فتویٰ جاری کرنے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ شیطان کبھی بھی جنت میں نہیں رہا، جنت سے توحضرت آدم علیہ السلام کو نکالا گیا تھا، فواد چودھری کے بیان کا جائزہ لے رہے ہیں کہ فواد چودھری انبیاء کرام کی شان میں گستاخی کا مرتکب تو نہیں ہوا؟ اگر ایسا ہوا تو آئین کے مطابق کاروائی ہوگی۔جے یوآئی (ف) کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
یہ بات ریکارڈ پر رہنی چاہیے کہ شیطان کبھی بھی جنت میں نہیں رہا، جبکہ فواد چودھری نے کہا کہ شیطان کو جنت سے نکالا گیا، انہوں نے کہا کہ جنت سے توحضرت آدم علیہ السلام کو نکالا گیا تھا۔ فواد چوھری کے اس بیان پر جمعیت علماء اسلام ف کے علماء کرام متحرک ہوئے ہیں ، علماء کرام فواد چودھری کے اس بیان کا جائز ہ لے رہے ہیں، کہ فواد چودھری کا یہ کہنا کہ شیطان کو جنت سے نکالا گیا تھا جبکہ جنت سے تو حضرت آدم علیہ السلام کو نکالا گیا تھا۔فواد چودھری کے بیان کا جائزہ لیں گے کہ کہیں یہ انبیاء کرام کی توہین تو نہیں ہے؟ کہیں فوادچودھری انبیاء کرام کی شان میں گستاخی کا مرتکب تو نہیں ہوا؟ جمعیت علماء4 اسلام ف کے علماء کرام نے اعلان کیا ہے کہ اگر فواد چودھری نے انبیاء4 کرام کی شان میں گستاخی کی ہے تو پاکستان کے آئین کے مطابق اس کے خلاف کاروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ عمران خان کا مولانا فضل الرحمن کے ملین مارچ کا ذکر کرنا ، پھر شیخ رشید کا مولانا فضل الرحمن کے ملین مارچ کا ذکر کرنا، اسی طرح فواد چودھری کا ملین مارچ کا ذکر کرنا یہ ثابت کررہا ہے کہ ’’ابھی تو ابتدائے عشق ہے روتے ہو کیا؟ آگے آگے دیکھیئے ہوتا ہے کیا؟‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ندن میں تارے نظر آئیں
جب جمعیت علماء اسلام ف کا ملین مارچ نکلے گا۔واضح رہے وزیراطلاعات فواد چودھری نے حمزہ شہباز کی گرفتاری سے متعلق بیان دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان جنت سے نکالے گئے شیطان کی طرح ہیں۔ یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اس سے پہلے کہا تھا کہ وہ حکومت گرانے کے لیے میدان میں ہیں اور اب اس حکومت کو مزید برداشت نہین کیا جا سکتا اور اس حکومت کو مزید وقت دینا اسے تسلیم کرنے کے مترادف ہو گا۔