جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب نے تین ارب ڈالرز کا تیل پاکستان کو ادھار دینے کا وعدہ کرنے کے بعد اب تک ایک لیٹر بھی کیوں نہیں دیا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 5  اپریل‬‮  2019 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب نے تین ارب ڈالرز کا تیل پاکستان کو ادھار دینے کا وعدہ کرنے کے بعد اب تک ایک لیٹر بھی کیوں نہیں دیا؟ اس حوالے سے موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اس وعدے پر عمل درآمد میں تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب اپنی شرائط پر اس حوالے سے معاہدہ کرنا چاہتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان ولی عہد شہزادہ بن سلمان کے 17 فروری کے دورہ کے موقع پر پٹرولیم مصنوعات، خام تیل اور ایل این جی کی درآمد کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے،

موقر روزنامے کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے ہنگامی طور پر ایک سمری اکنامک کوارڈی نیشن کمیٹی کو بھیجی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کی شرائط کو نرم کیا جائے تاکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر پر جو دباؤ ہے اسے کم کیا جا سکے۔ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کی شرائط کے مطابق پاکستانی حکومت کو سعودی عرب سے سالانہ 3.2 ارب ڈالر کا خام تیل، ایل این جی اور پٹرولیم مصنوعات درآمدکرنی ہیں، ان کی ماہانہ مالیت 27کروڑ ڈالر بنتی ہے۔ ایک سال کے لیے یہ معاہدہ کیا گیا لیکن یہ بھی کہا گیا کہ سال کے ختم ہونے پر اگر دونوں ممالک متفق ہوئے تو اس میں دو سال کی مزید توسیع کر دی جائے گی اور اس کے لیے سعودی عرب کو پاکستانی حکومت غیرمشروط اور ناقابل تنسیخ خودمختار مالی ضمانت دے گی رپورٹ کے مطابق پاکستان اس معاہدے پر آگے بڑھنے کے قابل نہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب پاکستانی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اور دیگر ایجنسیوں کو تاخیری ادائیگی پر تیل کی درآمد میں شامل کرنے کو تیار نہیں۔ اس معاہدے کے مطابق پاک عرب ریفائنری کمپنی اور نیشنل ریفائنری لمیٹڈ سعودیہ کی آئل کمپنی آرامکو سے تیل حاصل کریں گی، اسی طرح پاکستان سٹیٹ آئل اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ بھی بالترتیب سعودی کمپنی سے پٹرولیم مصنوعات اور ایل این جی لیں گی۔ پٹرولیم مصنوعات کی ٹیسٹنگ میں سعودی عرب اوگرا اور ہائیڈروکاربن ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کا کردار بھی نہیں چاہتا، رپورٹ کے مطابق پاکستان اگر سعودی عرب کی یہ شرائط مان لیتا ہے تو اسے اوگراکے موجودہ سیمپلنگ کے نظام میں بھی نرمی کرنا پڑے گی۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…