ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹی بی قابل علاج مرض ، بر وقت تشخیص اور علاج سے زندگی بچ سکتی ہے ‘پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب

datetime 3  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پرنسپل پی جی ایم آئی و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب نے کہا ٹی بی قابل علاج مرض ہے بر وقت تشخیص و علاج سے زندگی بچ سکتی ہے ڈاکٹرز کو ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ جدید تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ٹی بی کے علاج کا بہتر سے بہتر طریقہ اختیار کریں ۔انہوں نے کہا کہ خوفزدہ ہونے کی بجائے با قاعدہ8ماہ کے علاج سے ٹی بی کے مرض سے مکمل نجات ممکن ہے۔

وہ پاکستان چیسٹ سوسائٹی پنجاب اور پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشن کی طرف سے پہلے منعقدہ سالانہ ٹی بی کورس کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے ۔کورس کی صدارت پروفیسر آف پلمونالوجی لاہور جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر خالد وحید نے کی جبکہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل مہمان خصوصی اور پرنسپل پروفیسر محمد طیب گیسٹ آف آنر تھے ۔اس کورس میں صوبے بھر سے نامور پروفیسر صاحبان نے شرکت کی اور ٹی بی کے حوالے سے مختلف موضوعات پر 120سے زائد ڈاکٹرز کو اہم طبی امور پر آگاہی دی گئی ۔کورس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر خالد وحید کا کہنا تھا کہ تپ دق یا ٹی بی ایسا مہلک مرض ہے جس پر تمام تر کوششوں کے باوجود ابھی تک قابو نہیں پایا جا سکا اور دنیا بھر کی 33فیصد آبادی کسی نہ کسی مرض سے متاثر ہوتی ہے۔پاکستان میں ہر سال 5لاکھ سے زائد افراد ٹی بی کے جراثیم کی زد میں آتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ناخن اور بالوں کے علاوہ ہر طرح کی ٹی بی ہو سکتی ہے۔ پھیپھڑوں کی ٹی بی میں مبتلا افراد کے علاج کی مدت 6ماہ اور آنتوں کیلئے 1سال جبکہ دماغ کی ٹی بی ہونے کی صورت میں 15ماہ تک ادویات لینا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ کھانسی کے ساتھ وزن تیزی سے کم ہونا شروع ہو اور ہلکا بخار رہے تو بلاتاخیر مستند ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے تاکہ بروقت تشخیص سے مرض شدت اختیار نہ کرے۔مقررین نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت اور دیگر منصوبوں کے تحت پاکستان بالخصوص پنجاب میں ٹی بی پر قابو پانے کیلئے کئی ایک منصوبے شروع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوفزدہ ہونے کی بجائے با قاعدہ8ماہ کے علاج سے ٹی بی کے مرض سے نجات مل سکتی ہے البتہ اس مرض سے متعلق آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ علاج کی

راہ اختیار کریں جبکہ اب پنجاب حکومت کی جانب سے ٹی بی کے بچاؤ کی مفت ادویات بھی دستیا ب ہیں۔پروفیسر خالد مسعود گوندل اور پروفیسر محمد طیب نے کورس کے شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے اُن کی کامیابی کی دعا کی جبکہ پروفیسر ڈاکٹر خالد وحید نے عالمی یوم تپ دق کے اغراض و مقاصد اور اُس کے خدوخال پر روشنی ڈالی ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…