اسلام آباد (این این آئی) وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ میثاق معیشت پر مسودہ تیار کر لیا ہے،میثاق معیشت مسودے کو منظوری کیلئے جمعرات کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں پیش کیا جائیگا ، اثاثہ جات پر ایمنسٹی دینے پر غور کر رہے ہیں،اسکیم اگر آئی تو بجٹ سے پہلے آئیگی،پاکستان کی معیشت اور فیصلہ سازی پر اشرافیہ کا قبضہ ہے،ہمارے ملک میں معیشت کے فیصلے معاشی حقائق پر مبنی ہونے چاہئیں ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین اوگرا کرتا ہے،
ہماری سفارشات کو کئی دفعہ وزیراعظم نے نہیں مانا،پارلیمنٹ سے ایک بار منظوری کے بعد اوگرا کو قیمت مقرر کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔ منگل کو ڈاکٹر حفیظ پاشا کی کتاب کی رونمائی کی تقریب سے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاکہ میں ذاتی طور پر سرتاج عزیز کا مداح ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر حفیظ پاشا ملک کے بہترین ماہر معیشت ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں معیشت کے فیصلے معاشی حقائق پر مبنی ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت اور فیصلہ سازی پر اشرافیہ کا قبضہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر حفیظ پاشا کی تمام بجٹ تجاویز سے اتفاق کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ود ہولڈنگ ٹیکس بہت بڑھ گئے ہیں ،انکی اکثریت کو ختم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ رئیل اسٹیٹ میں اصلاحات مشکل مگر کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ زیادہ اثاثہ والوں کو زیادہ ٹیکس لینا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ بینکوں سے نقد رقم نکالنے پر ٹیکس کو ختم کرنے کا ارادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکس دھندگان کیلئے ختم کر دیا نادھندگان کیلئے بھی ختم کر دیں گے۔اسد عمر نے کہاکہ عالمی سسٹم سرمائے کی منتقلی پر سخت اقدامات لے۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ منتقل کرنے والوں کو سامنے لایا جائے انکو چھپنے نہ دیا جائے۔ انہرں نے کہاکہ سرتاج عزیز کا دعویٰ ہے کہ
انکی حکومت کے دور میں زیادہ معاشی ترقی تھی،ڈاکٹر حفیظ پاشا کے مطابق اس معاشی تیزی کے پیچھے اعدادوشمار میں تبدیلی تھی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت جاتے ہوئے بہت کم زرمبادلہ کے ذخائر چھوڑ کر گئی۔انہرں نے کہاکہ کیا چوری پر احتساب سیاسی انتقام ہے یا قانون کی حکمرانی کیلئے درست قدم ہے ۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں سیاسی مفاہمت کیلئے پارلیمنٹ موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ معیشت پر مفاہمت کیلئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی بہترین فورم ہے۔ انہوں نے کہاکہ
معاشی ترجیحات پر مفاہمت کیلئے رپورٹ جلد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں پیش کروں گا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ میثاق معیشت پر مسودہ تیار کر لیا ہے۔ اسد عمر نے کہاکہ میثاق معیشت مسودے کو جلد منظوری کیلئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں پیش کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین اوگرا کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری سفارشات کو کئی دفعہ وزیراعظم نے نہیں مانا،پارلیمنٹ سے
ایک بار منظوری کے بعد اوگرا کو قیمت مقرر کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔انہورں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ آخری پروگرام ہو۔ انہوں نے کہاکہ جس بھی پروگرام پر اتفاق کریں گے وہ پائیدار ہونا چاہیے تاکہ بعد میں ادائیگی کے توازن کا مسئلہ پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں برآمدات بڑھانی ہیں ترسیلات زر میں اضافہ کرنا ہے۔ اسد عمر نے کہاکہ اثاثہ جات پر ایمنسٹی دینے پر غور کر رہے ہیں،
اسکیم پر فی الحال سوچا جا رہا ہے ،ابھی کوئی حتمی پلان نہیں بنایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ اثاثہ جات پر ایمنسٹی اسکیم کاروباری لوگوں کی طرف مانگی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے تجاویز طلب کی ہیں،اسکیم اگر آئی تو بجٹ سے پہلے آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کو اسکیم پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ایسی اسکیمیں ماضی میں بھی دی گئیں ۔ اسد عمر نے کہاکہ میثاق معیشت مسودے کو جمعرات کو خزانہ کمیٹی کو پیش کریں گے۔