پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

ریلوے کے 27 انجنوں کی مرمت کے نام پر اربوں روپے کا ڈاکہ، من پسند کمپنی کو ٹھیکہ دے کر کنٹریکٹ کی ہیئت بعد میں بدل دی گئی

datetime 1  اپریل‬‮  2019 |

اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان ریلوے انجن کی بحالی کے نام پر 6 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ وزارت ریلوے اپنی عمر پوری کرنے والے 27 ریلوے انجنوں کو دوبارہ بحال کرکے مال ٹرینوں میں لگانے کا فیصلہ کیا جس کی ابتدائی لاگت کا تخمینہ 3 ارب 18 کروڑ روپے تھا تاہم وزارت ریلوے کے کرپٹ افسران نے 27 ریلوے انجنوں میں سے صرف پندرہ انجنوں کو مرمت کرنے میں کامیاب ہوئے جس پر لاگت چھ ارب سے زائد خرچ کردی۔

جبکہ باقی بارہ ریلوے انجن اب بھی ناکارہ ہوچکے ہیں اور انہیں زنگ آلود کردیا گیا ہے۔ وزارت ریلوے کی حساس دستاویزات میں معلوم ہوا ہے کہ ریلوے انجن کی مرمت میں تاخیر سے ادارہ کو 86 کروڑ روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے جبکہ متعلقہ کمپنیوں کو کنٹریکٹ کے علاوہ نو کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیں متعلقہ افسران نے ریلوے انجن کی مرمت کے نام پر 30 کے لگ بھگ اپنے قریبی رشتہ داروں کو بھرتی کرلیا ہے دستاویزات میں پتہ چلتا ہے کہ افسران نے انجنوں کی مرمت کے لئے وصول کئے گئے 36 کروڑ خرچ ہی نہیں کئے بلکہ اپنی شاہ خرچیوں پر خرچ کیلئے مختص کرلئے ریلوے کے کرپٹ افسران نے 27 انجنوں کی مرمت کے لئے 4 ارب 33 کروڑ 61 لاکھ کے پرزے مختلف عالمی کمپنیوں سے خریدے جن میں بھاری مالی نقصانات اور کرپشن کی گئی ہے کی تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہوسکیں اس سکینڈل میں ملٹی نیشنل کمپنی ایم ایم ڈی ایل کا کردار بھی کھل کر سامنے آگیا ہے اس کمپنی کو پروکیورمنٹ کے ممبران نے رعایت اور مدد دی۔ کرپٹ افسران نے کمپنی کے سامنے معائدہ کرنے کے بعد مختلف اشیاء کی ہیت بھی بدل دی جس سے بھاری مال کمایا گیا تھا پرزے پاکستان میں لانے کے قبل ان کا معیار بھی چیک نہیں کیا گیا اور کمپنی کو بے پناہ فوائد دیئے گئے جبکہ کروڑوں روپے کے پرزے غیر معیاری خریدے گئے جو اب بھی ریلوے ورکشاپوں میں پڑے ہیں۔ اربوں روپے کے منصوبہ کی ڈیوٹی گئی تھی

جس کی وجہ سے مر مت غیر معیاری ثابت ہوئی ریلوے کی کرپشن کا یہ نیا سکینڈل کو ریلوے افسران نے فائلوں مین دبا دیا ہے اور تحقیقات مکمل ہی نہیں کرنے دی تاہم شیخ رشید نے اس سکینڈل کا تمام ریکارڈ حاصل کرلیا ہے اور پورے معاملے کا جائزہ لے رہے ہین تاہم شیخ رشید کی قومی دولت کرپٹ افسران سے واپس لانے کی رفتار انتہائی سست ہے ریلوے کے کرپٹ افسران اربوں روپے ڈکار کر موجیں کرنے میں مصروف پرتعیش زندگی گزار رہے ہیں۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں اربوں کی کرپشن کرنے والوں کو اعلیٰ عہدے دیئے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…