لاہور ( این این آئی) ماڈل ٹاؤن کچہری کی عدالت نے دوست کے ساتھ ملکر اپنی بیوی پر تشدد کرنے اور سر کے بال کاٹنے کیس کے کیس میں ملزمان کو مدعیہ کی میڈیکل رپورٹ آنے تک جیل بھیجنے کا حکم دیدیا ۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد ضیا نے کیس کی سماعت کی ۔
تھانہ کاہنہ پولیس نے مقدمہ کے دو ملزمان میاں فیصل اور راشد کو عدالت میں پیش کیا ۔ اسماء بی بی بھی اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئی اور بتایا کہ دوست کے سامنے رقص نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس ظالم اور درندہ صفت شخص کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔دونوں ملزمان کو اسما بی بی کی درخواست پر تھانہ کاہنہ پولیس نے گرفتار کیا تھا ،گرفتار ملزمان میں میاں فیصل اور راشد علی شامل ہیں۔ پولیس دونوں ملزمان سے تفتیش اور برآمدگی کی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان سے بال کاٹنے والی مشین برآمد کر لی ہے، ملزمان سے کاٹے گئے بال بھی برآمد کر لیا گیا، خاتون پر تشدد کیا جانے والا پائپ بھی برآمد کر لیا ہے ۔مدعیہ کے وکیل نے بتایا کہ ملزمان کے دیگر ساتھی ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپکے بال مشین سے کاٹے گئے۔ جس پر مدعیہ اسماء نے بتایا کہ جی میرے بال مشین سے کاٹے گئے۔جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد ضیا نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کو مدعیہ کی میڈیکل رپورٹ آنے تک جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔عدالت حتمی فیصلہ مدعیہ کی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد سنائے گی ۔