اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

ڈائٹنگ کامیاب بناتی ہے تو ناشتہ ترک کر دیں

datetime 27  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈ یسک) دنیا بھر میں معجزے کا انتظار جس قدر موٹے لوگوں کوہوتا ہے، اتنا کسی کو نہیں ہوتا۔ کوئی معجزاتی ڈائیٹ وجود میں آجائے یا پھر کوئی ایسی ہوا چل پڑے جو اضافی وزن کو چٹکی بجاتے ختم کردے یا پھر کوئی ایسی جادوئی گولی ایجاد ہوجائے جو کہ وزن بھی کم کرے اور اسکے نقصانات بھی نہ ہوں اور وغیرہ وغیرہ۔ فربہ افراد کی خواہشات اور معجزات کا انتظار بس موٹاپے کے گرد ہی گھومتا ہے تاہم کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ آپ ڈائیٹنگ کے لئے جن اصول و ضوابط پر عمل کررہی ہیں، وہ درست بھی ہیں یا نہیں؟ یہ بھی تو ممکن ہے کہ آپ کو جن اصولوں کے بارے میں معلوم ہو دراصل وہی ڈائیٹنگ کے اصل سائنسی اصولوں کے برخلاف ہوں اور جس کی وجہ سے آپ کی ڈائیٹنگ کی خواہش کو نقصان پہنچ رہا ہو؟ جیسا کہ اس عام خیال کو ہی لیجیئے جس کے مطابق صحت مند دن کا آغاز ایک بھرپور ناشتے سے ہوتا ہے۔ حالانکہ ایک بھرپور ناشتہ اچھی ڈائیٹنگ کی ضمانت ہرگز نہیں ہے۔ موٹاپے اور ناشتے کا آپس میں گہرا تعلق ہے اوراسی تعلق کو معلوم کرنے کیلئے گزشتہ دنوں منعقد کئے گئے سروے سے معلوم ہوا کہ نوے فیصد امریکی اب ناشتہ باقاعدگی سے کرنے لگے ہیں (ماضی میں امریکیوں میں ناشتہ گول کرنے کا رواج عام تھا) اور پچاس فیصد امریکی فربہ ہی نہیں بلکہ موٹاپے کے اعتبار سے خطرناک حد میں قدم رکھ چکے ہیں۔ ناشتے کے حوالے سے دو اصولوں کو ہمیشہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ناشتے کیلئے وقت کی اتنی اہمیت نہیں ہے جتنا کہ عام طور پر دی جاتی ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ آپ جاگنے کے فوری بعد یا پھر ایک گھنٹے کے اندر اندر ناشتا کرلیں۔ اس سے آپ کے میابولزم کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، جیسا کہ عام طور پر مفروضہ ہے۔
جلد ناشتہ کرنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنے دن بھر کے کھانے پینے کے دورانیہ کو طویل تر بنا رہی ہیں۔ رات گئے تک آپ کے کھانے پینے کے جو معمولات ہیں انہیں تبدیل کرنا تو مشکل ہے تاہم اگر آپ ناشتہ دیر سے کریں تو ایسے میں آپ چوبیس گھنٹوں میں سے کھانے پینے کے لئے مخصوص وقت کی کل مدت کو گھٹا سکتی ہیں۔ اس طرح جلد ناشتہ کرنے سے آپ کے جسم میں چربی کی مقدار زیادہ اکھٹا ہونے کا امکان پیدا ہوجاتا ہے۔

مزید پڑھئے:چین :26 سالہ طالب علم بنا ارب پتی

اس بارے میں سالک انسٹی ٹیوٹ کے بائیولوجیکل سٹڈیز کے ماہرین کی رائے میں اگر آپ صبح سات بجے ناشتہ کرتی ہیں اور رات دس بجے آخری بار کچھ کھاتی ہیں تو ایسے میں آپ کے کھانے پینے کا دورانیہ پندرہ گھنٹے طویل ہوجاتا ہے جو کہ آپ کے جسم کی ضرورت سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔یاد رکھیں کہ ناشتے کو دوپہر کے کھانے یا رات کے کھانے کو ناشتے پر کوئی فوقیت نہیں۔ ہر کھانا ایک برابر اہم ہوتا ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ آپ کل کتنی کیلوریز لے رہی ہیں۔ آپ کے کھانے میں صحت مند غذائیں جیسا کہ ثابت اناج اور سلاد وغیرہ زیادہ ہیں یا پھر فاسٹ فوڈ اور یہ کہ آپ ایک دن میں کھانے پینے پر کل کتنا وقت صرف کرتی ہیں۔اس لئے اگر آپ کو ناشتہ کرنا پسند نہیں ہے تو اسے ترک کردیں اور اگر آپ کو یہ پسند ہے تو جاری رکھیں بس اس امر پر خاص نگاہ رکھیں کہ آپ کے چوبیس گھنٹے میں سے کتنے گھنٹے کھانے پینے کیلئے مخصوص ہیں اور اس دوران آپ نے کل کتنی کیلوریز لی ہیں۔



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…