بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

تربیلا ڈیم میں قابل استعمال پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ،پیداواری یونٹ بند،خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 26  مارچ‬‮  2019 |

اسلام آباد( آن لائن )تربیلا ڈیم میں قابل استعمال پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہو کر ساڑھے 7 فٹ رہ گئی ہے جس کے نتیجے میں ڈیم کے 17 میں سے 11 بجلی کے پیداواری یونٹ بند ہو گئے ہیں۔ تربیلا ڈیم میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ ساڑھے سات فٹ رہ گیا ہے اور اس وقت تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ایک ہزار 393 اعشارہ 42 فٹ رہ گئی ہے جبکہ ڈیڈ لیول ایک ہزار 386 فٹ ہے۔رپورٹ کے مطابق ڈیم میں پانی کی آمد 17 ہزار 500 اور اخراج 15 ہزار کیوسک ہے۔تربیلا ڈیم میں

پانی کی سطح کم ہونے کے باعث بجلی کے 17 میں سے 11 پیداواری یونٹ بند ہو گئے ہیں جبکہ 6 پیداواری یونٹس سے 329 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ ملک میں پانی کے سب سے بڑے ذخیرے تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا کہنا تھا کہ صورت حال تشویش ناک نہیں ہے کیونکہ ڈیم میں پانی کا بہا آئندہ ماہ درجہ حرارت کے بڑھنے کے بعد برف کے پگھلنے اور جولائی کے مہینے میں مون سون سے بڑھ جائے گا۔ارسا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ذخیرے میں جنوری کے مہینے میں بارشوں کے باعث پانی مناسب سطح تک تھا جس کے بعد ہم نے بارشوں کا پانی صوبوں کو دیا جس سے پانی میں 38 سے 32 فیصد کمی ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ نے بھی اس میں سے اپنا برابری کا حصہ لیا اور صوبوں کو جاری کیے جانے والے پانی میں اضافے کے باوجود ذخیرے میں پانی خطرناک سطح سے 1.35 فِٹ اوپر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور جنوبی پنجاب کو گندم کی فصل کے بڑھنے کی وجہ سے پانی کی ضرورت نہیں جبکہ اتھارٹی شمالی پنجاب کو آج کل فصلوں کو پانی دینے کے لیے دریائے چناب اور

منگلا ڈیم سے پانی دیا جارہا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ارسا کو امید ہے کہ ملک کے شمالی علاقوں میں برف کے پگھلنے پر تربیلا ڈیم کو زیادہ سے زیادہ پانی ملے گا، برف پگھلنے کا آغاز درجہ حرارت کے بڑھنے پر اپریل کے پہلے ہفتے سے ہوگا جس کے نتیجے میں اپریل میں ہمارے پاس بڑی مقدار میں پانی ہوگا کیونکہ ڈیم میں 70 سے 80 فیصد پانی برف کے پگھلنے سے ہی آتا ہے۔حکام کا کہنا تھا کہ مزید 20 سے 30 فیصد پانی جولائی کے مہینے میں مون سون سے ذخیرے میں شامل ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…