ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی منظوری کس نے دی؟پاکستان ایٹمی قوت صرف6سال میں بنا جبکہ جرمنی اور ہالینڈ کواس کام میں کتنا عرصہ لگا؟ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انکشافات

datetime 2  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ اگر پاکستان ایٹم بم نہ بناتا تو پاکستان کا قائم رہنا مشکل ہوجاتا۔ ہم ایٹمی دھماکہ1984میں کر سکتے تھے مگر اس وقت کے وزیر خارجہ نے ایسا کرنے سے منع کیا کہ اس سے ہماری امداد بند ہو جائے گی۔ وہ لاہور جم خانہ کلب میں ’’ایک شام ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نام‘‘ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

ان کی جم خانہ آمد پر جم خانہ کلب کے ممبران نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی قوت بننے میں ہم نے صرف6سال کام کیا جبکہ یہی کام جرمنی اور ہالینڈ نے20سال میں مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1971ء میں سقوط ڈھاکہ کے بعد میں اضطراب محسوس کرتا تھا کہ اگر ہم ایٹمی طاقت نہ بنے تو بھارت ہمیں ختم کرنے کیلئے بھرپور زرور لگائے گا اور میں نے ذوالفقار علی بھٹو کو بڑے خفیہ طریقے سے اس حوالے سے خط لکھا اور بھٹو صاحب نے منظوری دے دی اور اپنے وزیراعظم کے کچھ ا ختیارات مجھے تفویض کر دیئے۔ اپنی تفصیلی تقریر میں انہوں نے بتایا کہ ہمارا ایٹم بم ہم نہ بھی چلائیں تو قیامت تک وہ کارآمد رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کے بعد میں نے اپنی بقیہ زندگی فلاحی کاموں کے لئے وقف کر دی ہے۔ میں نے کئی فلاحی منصوبے بنائے ہیں۔ ان میں نمایاں منصوبہ لاہور میں ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال کا قیام ہے۔ جو غریبوں کی خدمت کے لئے بنایا گیاہے۔ ہسپتال میں اب تک ساڑھے 3لاکھ سے زیادہ مریض استفادہ کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بتایا کہ انہوں نے یہ ہسپتال شوکت ورک کی تجویز پر شروع کیا ہے۔ اب ہسپتال کی 300بستروں پر مشتمل نئی عمارت تیزی سے زیر تعمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبان اور رمضان المبارک میں لوگ کارخیر کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ میں اس لئے آپ کے پاس آیا ہوں اور امید کرتا ہوں ک ہ آپ میری ہسپتال بنانے میری بھرپور مدد کریں گے اور مجھے کیسی اور کے پاس جانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔ تقریب سے جم خانہ کلب کے چیئرمین کامران لاشاری، پروفیسر ڈاکٹر عاطف کاظمی اور جنرل ریٹائرڈ زاہد علی اکبر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…