اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے دباؤ، شاہ محمود قریشی نے وضاحت کردی

datetime 9  مارچ‬‮  2019 |

سکھر(آن لائن)وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کو کوئی ایسا موقع اور گنجائش نہیں دینا چاہتے کہ وہ کوئی جارحیت کرسکے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ہم پر کوئی دباؤ نہیں ، اس طرح کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں، عمران خان پریشر میں کوئی فیصلہ نہیں کرتے ہیں کیونکہ 1971نہیں 2019 ہے اور ملک کا حکمران یحییٰ خان نہیں عمران خان ہے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بھارتی کھلاڑیوں کے فوجی کیپ پہننے کا نوٹس لے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں تحریک انصاف کے رہنما مبین جتوئی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انکے ہمراہ دیدار جتوئی ، میر صوبدار جتوئی ، سید طاہر شاہ و دیگر رہنما موجود تھے ، وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہم مودی کی سیاسی مجبوری کو سمجھتے ہیں اورہمیں اس کا ادراک ہے جب تک وہاں پر الیکشن ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کے لب لہجے میں تبدیلی نہیں آئے گی حالانکہ ان کے بیانیے کو بھارت کے عوام اور وہاں کی اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کردیا ہے ان کا کہنا تھا کہ کہ امریکہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو خطرناک قرار دے کر وہاں پر اپنے شہریوں کو جانے سے منع کرنے کا بیان حکومت کی سفارتی کامیابی ہے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آرہی ہے تاہم تعلقات کے معمول پر آنے میں وقت لگے گا ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت جوش سے نہیں ہوش سے کام لینے کا ہے تاہم پاکستان کے میڈیا نے جو کردار پاک بھارت کشیدگی کے دوران ادا کیا وہ قابل ستائش ہے اور میں اس پر میڈیا کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مفادات اس کا نظریہ اور جغرافیہ محفوظ ہی اور بھارت نے کوئی بھی کاروائی کی تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے پاکستان کی تجارت محدود ہے ان کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر بلاول بھٹو شہباز شریف اور دیگر پارلیمانی جماعتوں کے اہم رہنماؤں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور جس طرح نیشنل ایکشن پلان پر اتفاق کیا تھا

اس پر تجاویز دیں ہم ان سے مشاورت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ہم ہر فیصلہ ملکی و بیرونی مفادات کے دیکھ کر کریں گے ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر آج کا نہیں 1948سے زیر بحث ہے اس کے حوالے سے اقوام متحدہ اور او آئی سی کی واضح قرار دادیں ہیں لیکن بھارت ہر بار ان سے راہ فرار اختیار کرتا رہا ہے اور حالیہ او آئی سی اجلاس میں پاس کی گئی قرار داد مسئلہ کشمیر کے حوالے سے واضح اور ٹھوس ہے اور اس طرح کی ٹھوس و واضح قرارداد آج تک نہیں آئی ہے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نہ کل او آئی سی کا رکن اور مبصر تھا اور نہ آج ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…