امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں یہ بتیسی کیسے بنائی جاتی ہے؟ بڑھاپے میں دانت گر جانے کے بعد اکثر افراد مصنوعی بتیسی کا استعمال کرتے ہیں، لیکن امریکا میں مصنوعی بتیسی بنانے کا رجحان بہت زیادہ ہے کیونکہ یہاں 2 کروڑ کے قریب افراد مصنوعی بتیسی استعمال کرتے ہیں۔
اور ان میں عمر کی کوئی قید نہیں۔ بتیسی بنانے کے لیے سب سے پہلے دندان ساز مریض کے جبڑے کا ناپ لیتا ہے۔ اس کے لیے ایک پیسٹ استعمال کیا جاتا ہے جسے چند سیکنڈز تک مریض کے منہ میں رکھا جاتا ہے جس کے بعد یہ پیسٹ جبڑے کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس سانچے کو لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے۔ پہلے مرحلے میں اسی سائز کا جبڑا موم سے بنایا جاتا ہے اور سنتھیٹک فائبر کی ایک قسم آکریلک سے بنے ہوئے دانت اس میں فکس کیے جاتے ہیں۔ اس جبڑے کو دوبارہ دندان ساز کے پاس بھیجا جاتا ہے جو اسے مریض کے منہ میں لگا کر اس کا سائز اور فٹنگ چیک کرتا ہے۔ اس کے بعد اسے واپس لیبارٹری بھیجا جاتا ہے، اب بتیسی میں موم کی جگہ بھی آکریلک لگا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے کھولتے ہوئے پانی میں ابالا جاتا ہے تاکہ کہیں اگر موم رہ گئی ہے تو وہ پگھل جائے۔ آخری مرحلے میں مصنوعی بتیسی کی فنشنگ اور رنگ و روغن کا کام کیا جاتا ہے۔