برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) کنسٹرکشن کمپنّی میں ملازمت کرنے والے شخص نے اُجرت ادا نہ کرنے پر ریٹائرڈ لوگوں کےلیے تیار کردہ گھر گرا دئیے اور سارے واقعے ویڈیو بھی بناتا رہا۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی کنسٹرکشن کمپنی کے غیر ملکی ملازم ڈینئیل نیگو تنخواہ ادا نہ ملنے پر برہم ہوگیا۔
اور اپنی ہی کمپنی کے تیار کردہ گھروں کو مسمار کرنا شروع کردیا، برطانوی عدالت نے ڈینئیل کو ریٹائرڈ لوگوں کے گھر مسمار کرنے پر عدالت نے قید کی سزا سنا دی۔ مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 31 سالہ بلڈر ڈینئیل نیگو اپنی پوری کاروائی کے دوران سیٹیاں بجاتا رہا، گانے سنتا رہا اور ویڈیو بھی بناتا رہا۔ بلڈر ڈینئیل گھروں کو تباہ کرتے ہوئے کہتا رہا کہ ’خوبصورت گھروں، کم زمین بوس ہورہے ہو پھر دوبارہ بنو گے، تمہاری تباہی کی وجہ میری اُجرت کی ادائیگی نہ کرنا ہے۔ مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے ریٹائرڈ لوگوں کےلیے تیار پانچ گھروں کو مسمار کیا ہے جس کی کل مالیت 8 لاکھ 5 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 15 سے 16 کروڑ پاکستانی) بنتی ہے۔ ڈینئیل کا کہنا تھا کہ ’کمپنی نے مجھے 16 پاؤنڈ تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی اس لیے میں نے انہیں سبق سکھانے کےلیے گھروں کو مسمار کردیا‘۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے مذکورہ شخص کو جائے وقوعہ سے ہی گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا تھا۔ ڈینیئیل کا کہنا تھا کہ میں واپس رومانیا جانا چاہتا تھا لیکن اُجرت نہ ملنے کے باعث نہیں جا پارپا تھا، اس لیے میں نے ادارے کو سبق سکھایا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت نے بلڈر کو ریٹائرڈ افراد کے گھر مسمار کرنے کے جرم میں 4 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکام دے دیا ہے۔ خیال رہے کہ ڈینئیل نیگو سنہ 2015 رومانیہ سے ملازمت کےلیے برطانیہ آیا تھا۔