اسلام آباد ( آن لائن) اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں سپیکر کے ڈائس کے سامنے ہی نما ز باجماعت کی ادائیگی شروع کردی، سپیکر قومی اسمبلی نے دس منٹ کیلئے ایوان کی کارروائی روک دی ، اپوزیشن ارکان نے سپیکر کے ڈائس کے سامنے نماز مغرب ادا کی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں فنانس بل کی منظوری کے موقع پر جے یو آئی ف کے رکن قومی اسمبلی مولانا اسد محمودکو وفاقی وزیر برائے آبی امور فیصل واڈا کیخلاف قراردادپیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر
اپوزیشن نے احتجاج کرنا شروع کردیا، سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اگر قرارداد پیش کرنی ہے تو پہلے طریقہ کار کے مطابق سپیکر کے چیمبر میں قرارداد پیش کریں ، فیصل واڈا کے خلاف براہ راست ایوان میں قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی ، اس مو قع پر سپیکر نے کہا کہ صرف آپ مسلمان نہیں بلکہ ہم بھی مسلمان ہیں اور آپ سے بڑے مسلمان ہیں۔سپیکر کے ریمارکس پر جے یو آئی ف کے ارکان اسمبلی نے احتجاج شروع کردیا ، اپوزیشن ارکان نے سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس موقع پر اپوزیشن کو سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ میں رولز کے مطابق اسمبلی چلاؤں گا لیکن اپوزیشن ارکان کی جانب سے شورشرابا اور احتجاج جاری رکھا گیا۔ اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے نماز کیلئے دس منٹ تک ایوان کی کارروائی موخر کی تو مو لانا فضل الرحمان کے صاحبزادے مو لانا اسد محمود کی اقتدا میں جے یو آئی ف کے ارکان قومی اسمبلی نے سپیکر کے ڈائس کے سامنے ہی نماز مغرب کی ادائیگی شروع کردی۔مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی خواجہ آصف ، احسن اقبال ودیگر نے بھی مولانا اسد محمود کے پیچھے نما ز مغرب ادا کی۔واضح رہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے دوران سپیکر کے ڈائس کے سامنے باجماعت نماز ادا کی گئی ہے۔