اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہاہے کہ ابھی بھی یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ حالات سدھر گئے ہیں ، حالات کشیدہ ہیں ابھی بھی خطرہ موجود ہے ، ہم سوئے ہوئے نہیں ہیں اگر کوئی حملہ کرے گا تو اس کا پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا ،پاکستانی قوم قومی ایشو پر اکٹھی ہے۔ بدھ کو وزیردفاع پرویز خٹک نے سینٹ میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ ابھی بھی یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ حالات سدھر گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ابھی بھی خطرہ موجود ہے ، حالات کشیدہ ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کی افواج ایک دوسرے کو مانیٹر کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم سوئے ہوئے نہیں ہیں اگر کوئی حملہ کرے گا تو اس کا پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا ،پاکستانی قوم قومی ایشو پر اکٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے بھارت پاکستان پر حملہ کی غلطی نہیں کرے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج چوبیس گھنٹے جواب دینے کے لیے تیار ہیں ۔ وزیر دفاع نے کہاکہ مسلح افواج اور پاک فضائیہ کو کارروائی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اب پاکستان کی طرف دوبارہ دیکھنے کی جرات نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر کارروائی کا اختیار رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی آبدوز پاکستان کے علاقے میں آئیں ،پاک بحریہ نے آبدوز کا پتہ چلا کر بہت بڑا کارنامہ سرانجام دیا ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی آبدوز کو وارننگ دی گئی تو وہ گہرے پانی میں چلی گئی ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی آبدوز ہمارے پانء سے نکلی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کارروائی کے لیے ایف سولہ طیارے استعمال نہیں کیے۔قبل ازیں سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہاکہ بھارتی تنظیم آرایس ایس ہٹلر اور مسولینی کو ماننے والی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی احمد آباد کے لاکھوں مسلمانوں کا قاتل ہے انہوں نے کہاکہ ہندو برادری کے خلاف ریمارکس پر وزیراطلاعات پنجاب کو ہٹانا اچھی بات ہے ۔
انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے ،فیصل واوڈا کے جہالت پر مبنی بیان پر ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ مشاہد اللہ خان نے کہاکہ پلوامہ واقعہ کے بعد ابھی تک بھارت نے سبق حاصل نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ مودی بھڑکیں مار رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی عائد کردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ گھس کر مارنے کی بات کر رہے ہیں لیکن بھارتی پائیلٹ گھس کر مار نہیں سکے ۔ انہوں نے کہاکہ سنی لیونی ، پریانکا چوپڑا اور راکھی ساونت گھس کر مارے تو مارے۔