جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سندھ حکومت کے 480 افسران غیر قانونی رقم رضاکارانہ طور پر واپس کرنے پر رضامند ،افسوسنا ک انکشافات

datetime 5  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن) سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ مختلف محکموں کے 480 سے زائد افسران کرپشن مقدمات میں احتساب کے قومی ادارے (نیب) کی رضاکارانہ واپسی اسکیم میں شامل ہوگئے ہیں۔عدالت میں سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کو آرڈینیشن ڈپارٹمنٹ (ایس جی اے اینڈ سی ڈی) کے سیکریٹری کی جانب سے جمع کروائی گئی تعمیلی رپورٹ کے مطابق اسکول کی تعلیم اور خواندگی کے محکمہ کے 311 افسران/ ملازمین سرفہرست ہیں،

جو رضاکارانہ واپسی اسکیم میں شامل ہوئے ہیں۔یہ رپورٹ سندھ ہائی کورٹ کے پہلے دیے گئے فیصلے کی روشنی میں جمع کروائی گئی، عدالت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو عہدیدار رضاکارانہ واپسی اسکیم میں شامل ہوتے ہیں اور ادائیگی کرتے ہیں وہ تب تک متعلقہ عوامی دفتر نہیں رکھ سکتے جب تک ان کے خلاف شروع کی گئی محکمانہ کارروائی مکمل نہیں ہوجاتی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ متعلقہ محکموں کو ہدایت دی گئی کہ وہ تادیبی کارروائی کا آغاز کریں، اس طرح کی رپورٹ مئی میں فائل کی گئی تھی، ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ متعلقہ محکموں کی جانب سے حکم پر عمل درآمد کیا گیا۔عدالت کو مزید بتایا گیا کہ بلدیاتی حکومت کے 50 افسران، آبپاشی کے 27، خوراک کے 26، فنانس اور ورکس اور خدمات کے محکموں کے 15، 15 افسران رضاکارانہ واپسی اسکیم میں شامل ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اسکول کی تعلیم اور خواندگی کے محکمے میں 4 افراد پر بڑے جرمانے، 16 کو چھوٹی سزائیں ہوں گی جبکہ 27 افسران ریٹائرڈ یا انتقال کرچکے ہیں جبکہ 264 کے خلاف کارروائی زیر التوا ہے۔تاہم رپورٹ میں بلدیاتی حکومت کے افسران کے خلاف کی گئی کارروائی کی تفصیل موجود نہیں جبکہ محکمہ آبپاشی کے 11 افسران پر بڑے جرمانے اور 5 افسران کو چھوٹی سزائیں دی گئی جبکہ 7 کے خلاف کارروائی زیر التوا ہے اور 4 آیا ریٹائرڈ ہوگئے یا ان کا انتقال ہوگیا ہے۔اسی طرح محکمہ خوراک کے 17 افسران پر بڑے جرمانے اور 8 کو چھوٹی سزائیں دی گئیں، اس کے علاوہ ایک درخواست زیر سماعت ہے جبکہ 17 آیا ریٹائرڈ ہوگئے یا وہ جہاں فانی سے کوچ کرگئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…