نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) رہائی سے قبل ہیرو قرار دیے جانے والا بھارتی پائلٹ اپنے ملک پہنچتے ہی زیرو ہوگیا، شرمناک سلوک کا نشانہ بنا دیا گیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی حکام کو خدشہ تھا کہ ابھی نندن پاکستان کی تعریف کر دے گا اسی لیے اسے میڈیا سے گفتگو کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔ اسے سکیورٹی اہلکار گرفتاری کے انداز میں اپنے ساتھ لے گئے۔
ابھی نندن کی بھارت منتقلی کے بعد فوری طور پر انٹیلی جنس یونٹس لے جایاگیا ہے جہاں جہاں میڈیکل اور نفسیاتی معائنہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ واہگہ بارڈ پر ونگ کمانڈر جیسے ہی اپنی سرزمین پر پہنچے تو ان کے استقبال کے لیے آئے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے فوجی روایات کے برعکس اپنے ونگ کمانڈر کو سیلوٹ تک نہیں کیا اور نہ پھول نچھاور کیے گئے بلکہ انہیں جلد بازی میں قیدیوں کی طرح اپنے ہمراہ نامعلوم مقام پر لے گئے۔ ابھی نندن کے تفصیلی میڈیکل چیک اپ کے ان کی اہل خانہ سے مختصر ملاقات کروائی گئی، گزشتہ رات ابھی نندن کو واہگہ بارڈر سے فوری طور پر سخت سیکیورٹی حصار میں نئی دہلی لے جایا گیا جہاں اسے فوجی ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا جہاں آج دن بھر اس کا تفصیلی ایم آر آئی اور سٹی اسکین کرایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ابھی نندن کے اہل خانہ کو ایک روز پہلے دکھا کر انسانی ہمدردی پیدا کی جا رہی تھی لیکن آج ان کی ملاقات اہل خانہ سے صرف دس منٹ کے لیے کرائی گئی، ملاقات کے بعد بھارتی پائلٹ کی دوبارہ ڈی بریفنگ شروع ہوگئی جیسے ایک جنگی قیدی کی وطن واپس پر کی جاتی ہے، ابھی نندن کو پہلے مرحلے میں بھارت کے وزیر دفاع نرملا سیتھرامن کے سامنے پیش کیا گیا، اس موقع پر بھی بھارتی پائلٹ کو دس فٹ دور ایک اکیلی کرسی پر بٹھایا گیا، اس موقع پر بھارت کے دیگر اعلیٰ فوجی افسران بھی موجود تھے، اس ملاقات میں بھارتی پائلٹ سے مختلف سوالات پوچھے گئے۔