اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید شاکراللہ کی میت کی حوالگی،بھارت نے بے حسی کی انتہا کردی،جسد خاکی کو جے پور سے کس شرمناک طریقے سے لایاگیا؟افسوسناک صورتحال

datetime 2  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پاکستان کی طرف سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے جواب میں بھارت نے اپنی جے پور جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید ہونیوالے پاکستانی شہری شاکراللہ کی میت پاکستان کے حوالے کردی۔جے پور راجستھان کی جیل میں قیدشاکراللہ کو20 فروری کو انتہاپسند قیدیوں نے پتھروں سے حملہ کرکے شہیدکردیا تھا ۔

شاکراللہ کی میت راجستھان کے ایک ہسپتال کے سردخانے میں رکھی گئی تھی جبکہ میت واپس لانے کے لیے نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانے نے اہم کردار ادا کیا۔ بھارتی حکام کی جانب سے شاکر اللہ کی میت کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا ۔ اس موقع پر میت لینے کے لیے مقتول کی فیملی بھی واہگہ بارڈر پر موجود تھی۔اس موقع پر بھارت نے بے حسی کی انتہا کردی۔ شاکر اللہ کی میت کی بے حرمتی کی گئی اور جسد خاکی کو جے پور سے ایمبولینس کی بجائے مال بردار ٹرک کے ذریعے اٹاری بارڈر پہنچایا گیا۔ دیگر تجارتی سامان کے ساتھ شاکر اللہ کی میت کا تابوت لایا گیا۔ حالانکہ دنیا بھر میں میتیوں کو ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے۔شاکر اللہ کے بھائی شہزاد نے کہا کہ ہم نے کل بھارت کوجیتا جاگتا بندہ دیا لیکن بھارت آج ہمیں لاش دے رہا ہے۔ بھائی نے بتایا کہ شاکراللہ کا ذہنی توازن درست نہیں تھا، وہ 2003ء بارڈرکے قریب میلہ دیکھنے گیا اور غلطی سے سرحد عبور کرگیا تھا، ہمیں 16 سال بعد معلوم ہوا کہ شاکر اللہ بھارتی جیل میں تھا جسے شہید کردیا گیاہے۔پچاس سالہ شاکراللہ کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا تاہم اس کا خاندان 30 سال قبل کراچی منتقل ہوگیا تھا۔واہگہ بارڈر پر کاغذائی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اہلخانہ میت لیکر آبائی علاقہ کو روانہ ہو گئے ۔  پاکستان کی طرف سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے جواب میں بھارت نے اپنی جے پور جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید ہونیوالے پاکستانی شہری شاکراللہ کی میت پاکستان کے حوالے کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…