چین(مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک کے لیے حقیقی خطرہ بن جانے والی اس ایپ سے واقف ہیں؟ اگر آپ نے ٹک ٹاک کے بارے میں اب تک سنا نہیں تو آپ ایک ارب قدم پیچھے رہ چکے ہیں۔ یہ سوشل ویڈیو ایپ، جس میں صارفین مقبول میوزک ویڈیوز کے بولوں پر خود کو ریکارڈ کرکے دوستوں سے شیئر کرسکتے ہیں، کو اب تک آئی او ایس اور اینڈرائیڈ پر ایک ارب سے زائد بار ڈاﺅن لوڈ کیا جاچکا ہے۔
ڈیٹا انسائیٹ کمپنی سنسر ٹاور کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ایپ ڈاﺅن لوڈ کے حوالے سے ٹک ٹاک فیس بک کی بالادستی کے لیے حقیقی خطرہ بن چکی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2018 میں 66 کروڑ سے زائد بار ٹک ٹاک ایپ انسٹال کی گئی جبکہ اس عرصے میں فیس بک کو ڈاﺅن لوڈ کرنے کی تعداد 71 کروڑ جبکہ انسٹاگرام ڈاﺅن لوڈ کرنے کی تعداد 44 کروڑ سے زائد رہی۔ فیس بک کو تو پوری دنیا میں جانا جاتا ہے مگر ٹک ٹاک گزشتہ سال ایشیا میں تیزی سے ابھرنے والی سوشل میڈیا ایپ ثابت ہوئی۔ یہ ایپ ایک چینی کمپنی بائیٹ ڈانس کی تیار کردہ ہے جس میں دسمبر 2017 میں میوزیکلی کو مدغم کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے اس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ ٹک ٹاک کی بدولت چینی کمپنی کی مالیت بھی 75 ارب ڈالرز تک جاپہنچی۔ فیس بک کے مقابلے میں ٹک ٹاک نوجوانوں میں زیادہ مقبول ہے حالانکہ فیس بک نے اس کی قنل پر اپنی ایپ لاسو بھی متعارف کرائی مگر ٹک ٹاک کی مقبولیت میں کمی نہ آسکی۔ ایک ارب ڈاﺅن لوڈ کرنے کے اعدادوشمار میں وہ نمبر شامل نہیں جو چین میں اس ایپ کے ڈاﺅن لوڈ اعدادوشمار واضح کرسکیں جہاں اسے ڈویوین کا نام دیا گیا ہے۔ ویسے یہ واضح نہیں کہ اس ایپ کے ماہانہ یا روزانہ صارفین کی تعداد کتنی ہے کیونکہ ٹک ٹاک نے اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ مگر کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق ٹک ٹاک 2018 میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ ڈاﺅن لوڈ کی جانے والی ایپس میں سے ایک ہے۔