بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہندوستان کی جانب سے رات کی تاریکی میں جارحانہ حملہ ، ہمارے دفاعی ادارے ہوائی حملے سے کیوں غافل رہے؟مولانافضل الرحمان نے بڑا مطالبہ کردیا

datetime 26  فروری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ہندوستان کی جانب سے رات کی تاریکی میں کئے گئے جارحانہ حملے کو بزدلانہ اور شرم ناک عمل قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ملک کی دفاعی قوتیں چوکس ہوجائیں،ملکی سرحدوں کی حفاظت کریں ، قوم آپ کے شانہ بشانہ ہے ،اقوام متحدہ و دیگر بین الاقوامی ادارے اور ان کے قوانین کہاں ہیں ، ہمارے دفاعی ادارے ہوائی حملے سے کیوں غافل رہے، فی الفور پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے اور

قومی سلامتی کے ادارے پارلیمنٹ میں آکر جواب دیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اسلامیہ لاڑکانہ دودائی روڈ میں ختم بخاری کی پروقار تقریب سے خطاب کے دوران کیا ، اس موقع پر مولانا امجد خان ، مولانا راشد محمود سومرو ،قاری محمد عثمان، ،مولانا عبدالقیوم ہالیجوی، علامہ ناصر خالد محمود سومرو ، مولانا عبداللہ مہر سومرانی، محمد اسلم غوری، عبدالرزاق عابد لاکھو، مولانا عبداللہ جرارپہوڑ، مولانا رمضان پھلپوٹو، سمیع سواتی،حذیفہ شاکر،مولانا محبت کھوڑو و دیگر بھی موجود تھے ۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے تقریب میں 51 علما کرام اور 57 حفاظ کرام کی دستار دستاربندی کی،مولانا فضل الرحمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں دعا گو ہوں کہ مشکل کی اس گھڑی میں اللہ پاک ملک کی سلامتی کی دفاعی اداروں کو ملکی سالمیت کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا کرے، جمعیت علما اسلام کا ایک ایک کارکن وطن عزیز پر جان قربان کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں اور پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں ،مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ جمیعت علما اسلام اور متحدہ مجلس عمل کی جانب سے ملین مارچ کا سلسلہ جاری ہے، 28 مارچ کو ڈیرہ مراد جمالی میں ناموس رسالت ملین مارچ میں بلوچستان سے لاکھوں لوگ شریک ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملین مارچ کا مقصد پاکستان کی اسلامی نظریات کا تحفظ کرنا ہے، اسلامی نظریات کی شہ رگ کو کاٹنے والے حکمرانوں کے ہاتھ کاٹ دینگے، مولانا فضل الرحمن نے فارغ التحصیل علما اور حفاظ کرام کو مبارکباد بھی پیش کی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…