بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی سے متعلق فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیلوں پر بڑا فیصلہ سنادیا

datetime 26  فروری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی سے متعلق فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیلیں مسترد کر دیں ۔منگل کو جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔وکیل شوگر مل ملک قیوم نے کہا کہ ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ آپ شوگر مل کی منتقلی روکنے کے لیئے حکومت کو درخواست دے سکتے ہیں۔ملک قیوم نے کہا کہ میرے مؤکل کی مل پاکپتن میں تھی جو بہاولپور کے گیا۔ملک قیوم نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں

حکومت کی اجازت کا کوئی ذکر نہیں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ کیا ہم نے آپ کا دروازہ بند کیا ہے کہ نہیں جا سکتے ہیں۔ ملک قیوم نے کہا کہ میں اپنی مل واپس پاکپتن کیسے لے جاؤں،وہاں گنے کی کاشت ہی نہیں ہوتی۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ کیا ہم آرڈر کریں کہ وہاں گنا اگایا جائے؟ ۔سبطین فضلی نے کہ اکہ پنجاب انڈسٹریز ایکٹ کے مطابق کوئی مل حکومت کی اجازت سے لگائی جا سکتی ہے۔عمر عطا بندیال نے سبطین فضلی سے مکالمہ کیا کہ آپ بتائیں کیا عدالت نے مل منتقلی سے متعلق حکومتی پالیسی پر بحث نہیں کی۔ سبطین فضلی نے کہاکہ عدالتی فیصلے میں منتقلی کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔سبطین فضلی نے کہاکہ عدالتی فیصلے کے مطابق بھی مل ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں منتقل ہو سکتی ہے۔عمر عطاء بندیال نے کہا کہ شوگر ملوں کو منتقلی کا حکم دینے کی وجوہات تھیں۔عمر عطا بندیال نے کہا کہ گنے کی فصل آبی ذرائع کو تباہ کر رہی تھی، اس وجہ سے کپاس کی فصل بھی متاثر ہو رہی تھی۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ جو فیصلہ کرنے والے ہیں انہی کی شوگر ملیں ہیں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ شوگر پر سبسڈی ختم کریں شوگر ملوں کا مسئلہ خود بخود ختم ہو جائے گا۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ شوگر کی سپورٹ پرائس زیادہ ہونے کی وجہ سے ہم اس کو برآمد نہیں کر پائے۔دلائل سننے کے بعد عدالت نے عدالتی فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواستیں خارج کر دیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…