اسلام آباد(آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ نیب اگر نجی یونیورسٹی کی انتظامیہ اور پروفیسر صاحبان کو گرفتار کر سکتا ہے تو علیمہ خان کو کیوں نہیں۔ یہ کہنا کہ علیمہ خان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں رہا اور نہ عوام کی نمائندگی رہی مگر وہ شوکت خانم ٹرسٹ کی ڈائریکٹر تو رہی ہیں، جس پر چندہ چوری کا الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ علیمہ خان چندہ چوری اسکینڈل فراڈ کا بہت بڑا کیس ہے جس کو میگا ڈاکہ بھی کہا جا سکتا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کے لئے عوام نے پیسہ
دیا تاکہ غریبوں کا خیراتی علاج ہو سکے۔ عوام کا یہ پیسہ عمران خان کے پاس امانت تھی جس میں خیانت کی گئی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ غریبوں کے لئے ملنے والے چندے سے عمران خان محل بنائیں اور علیمہ خان بیرون ملک جائیدادیں خرید یں تو یہ نیب کا کیس کیوں نہیں بنتا؟ جے آئی ٹی کیوں نہیں بنتی؟ شوکت خانم ٹرسٹ کا فرانزک آڈٹ کیوں نہیں ہوتا؟ سعید غنی نے کہا کہ یا تو سب پر ایک قانون لاگو کیا جائے اور علیمہ خان چوری اسکینڈل کی تحقیقات کرائی جائے یا پھر احتساب کی آڑ میں انتقام تماشہ بند کیا جائے۔160 طارق ورک