اسلام آباد(آن لائن)سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر کمرہ عدالت میں موجود لیگی خواتین و کارکنان آبدیدہ ہوگئے ، سینیٹر پرویز رشید ، مریم اورنگزیب ، زہرہ ودود، نزہت صادق ،طلال چوہدری آبدیدہ۔ ہائی کورٹ کے باہر (ن) لیگ کے کارکنان موجود تھے جو وزیراعظم میاں نواز شریف کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے ۔تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی سزا معطلی کا فیصلہ آنے سے قبل ہائی کورٹ اسلام آباد میں (ن) لیگ کے کارکنان ، ارکان اسمبلی ،
سینیٹرز و سابق وزراء کا وقفہ وقفہ سے آمد کا سلسلہ جاری رہا ۔ عرفان صدیقی ، سابق گورنر سندھ زبیر ، گورنر کے پی کے ظفر اقبال جھگڑا ، سینیٹر پرویز رشید ، سینیٹر نزہت صادق ، ایم این اے مائزہ حمید ، طلال چوہدری ، سینیٹر سلیم ضیاء ، ابصار، سابق رکن اسمبلی ملک ابرار ، سابق وزیر چوہدری جعفر اقبال ، سابق وزیر دانیال عزیز ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، بزرگ سیاستدان راجہ ظفر الحق سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف اور دیگر کمرہ عدالت میں موجود تھے ہائی کورٹ کے جج صاحبان نے جیسے ہی فیصلہ سنایا تو لیگی کارکنان اور لیڈران سکتے میںآگئے کئی کو تو سمجھ نہیں آئی کہ فیصلہ کیا ہوا ہے ؟ وہ ایک دوسرے سے پوچھتے رہے کیا ہوا ہے خواتین آبدیدہ ہوگئیں ۔ العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید بامشقت کی سزا کاٹنے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے دائر کردہ درخواست ضمانت پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے فوری بعد جناح ہسپتال لاہور میں موجود متوالوں کی بڑی تعداد سراپا احتجاج بن گئی۔ جہاں انہوں نے موجودہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین میں خواتین متوالیوں کی بڑی تعداد شامل تھی جو جناح ہسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بارے میں متوقع فیصلے کے پیش نظر ہسپتال میں اکٹھے ہوئے تھے۔