پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نواز شریف دوبارہ کوٹ لکھپت جیل منتقل ،مریم نواز آبدیدہ ،میڈیکل بورڈ کی تجویز مسترد

datetime 25  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (ا ین این آئی)سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کو سخت سکیورٹی میں جناح ہسپتال سے دوبارہ کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا ،ہسپتال سے روانگی کے موقع پر انکی بیٹی مریم نواز آبدیدہ ہو گئیں ،لیگی کارکنوں کی جانب سے گاڑی کے سامنے بھرپور نعرے بازی کی گئی۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کو 11 روز تک جناح ہسپتال میں رکھا گیا ،اس دوران خصوصی میڈیکل بورڈ نے انکے مختلف ٹیسٹ کیے اور اینجیو گرافی کرانے کی سفارش

کی ساتھ اپنی رپورٹ محکمہ داخلہ کو بھجوائی لیکن محکمہ داخلہ نے علاج کا معاملہ میڈیکل بورڈ کی صوابدید پر چھوڑ دیا ۔گزشتہ روز بھی میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے اینجیو گرافی کرانے کی تجویز دی گئی تاہم نواز شریف نے انکار کرتے ہوئے واپس جیل جانے پر اصرار کیا ۔ جس پر میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کے فیصلے سے متعلق محکمہ داخلہ کو آگاہ کیا ۔ محکمہ داخلہ کی منظوری کے بعد جیل کا عملہ ہسپتال پہنچ گیا۔ڈاکٹرز کی جانب سے نواز شریف معمول کا چیک اپ کرنے کے بعد انہیں ڈسچارج کر دیا ۔ہسپتال سے ڈسچارج سلپ حاصل کرنے کے بعد نواز شریف کو واپس کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کے لئے باہر لایا گیا تو انکی صاحبزادی مریم نواز بھی انکے ہمراہ تھیں جو آبدیدہ نظر آئیں اور اپنے آنسو نہ روک سکیں ۔ ہسپتال میں لیگی کارکنوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی جو بھرپور انداز میں نعرے بازی کرتی رہی جبکہ سکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ ہسپتال سے روانگی کے موقع پر لیگی کارکنان کی جانب سے گاڑی کے آگے بھرپور انداز میں نعرے بازی کی جا تی رہی ۔قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف اور مریم نواز نے ہسپتال میں نواز شریف سے ملاقات کر کے انکی عیادت کی جبکہ اس موقع پر عدالتی فیصلے اور آئندہ کے

لائحہ عمل بارے بھی مشاورت کی گئی ۔ میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر قانونی مشاورت جاری ہے، عدالتوں کا ہمیشہ احترام کیا نہ ماضی میں گھبرائے نہ ہی اب گھبرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تفصیلی فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی اور قانون کے مطابق تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی ۔نواز شریف سے متعلق سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ آپ دعا کریں ، اللہ خیر کرے گا ۔ اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں اور

تحریک کے حوالے سے سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔قبل ازیں مریم نواز جناح ہسپتال پہنچیں تو عدالتی فیصلے پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کیا اور خاموشی سے ہی چلی گئیں۔سابق وزیر اعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بھی ہسپتال میں نواز شریف سے ملاقات کی ۔ انہوں نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے مرض کی تشخیص بائیس جنوری کو ہو گئی تھی،انہیں دل کا مسئلہ ہے جس کا تاحال علاج نہیں ہورہا۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…