لاہور( این این آئی) جناح ہسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ان کی والدہ بیگم شمیم اختر ،بھائی محمد شہباز شریف اور صاحبزادی مریم نواز نے ملاقات کر کے ان کی عیادت کی ،طویل ملاقات میں نواز شریف کے علاج کے حوالے سے مشاورت کی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کا جناح ہسپتال میں معمول کا چیک اپ جاری ہے تاہم میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر علاج کے حوالے سے تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی ۔
سفارشات میں نواز شریف کی اینجیو گرافی کی تجویز دی گئی ہے تاہم ذرائع کے مطابق نواز شریف کے مر ض کی پیچیدگی کی وجہ سے شریف فیملی انتہائی محتاط ہے اور ضمانت کے حوالے سے دائر درخواست پر فیصلہ آنے کا انتظار کیا جارہا ہے جس کے بعد نواز شریف کا علاج کس ہسپتال سے ہونا ہے اس بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔ گزشتہ روز نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر نے جناح ہسپتال میں اپنے بیٹے سے ملاقات کر کے ان کی عیادت کی اور انہیں ڈھیروں دعائیں دی۔ شریف خاندان کے افراد کی ہسپتال آمد کے موقع پر ہسپتال میں موجود کارکنوں کی جانب سے انکی گاڑیوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور ان کے حق میں نعرے لگائے ۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی بیماری سادہ نہیں اور انکے علاج کیلئے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔سابق وزیر اعظم کا علاج پاکستان یا بیرون ملک کروانے کا تعین میڈیکل رپورٹ کے جائزے کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کی بیماری سادہ نہیں ۔میڈیکل رپورٹ کے جائزے کے بعد تعین کیا جاسکتا کہ علاج پاکستان میں ہو یا بیرون ملک۔ایسی جگہ نواز شریف کا علاج ہونا چاہیے جہاں ہارٹ سرجری سمیت گردوں اور دیگر عارضوں کے علاج کی سہولیات موجود ہوں۔ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نواز شریف کے دل کے ایک حصے میں خون کی ترسیل ٹھیک نہیں،نواز شریف کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ میڈیکل بورڈ ہی کرے گا۔