ٹوکیو (مانیٹرنگ ڈیسک) جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقدہ ٹوکیو اولمپک اور پیرا اولمپک میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو دئیے جانے والے تمغے الیکٹرانک کوڑے سے حاصل کیے گئے سونے، چاندی اور کانسی سے تیار کیے جائیں گے۔ برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق
الیکٹرانک کوڑے سے نکالے گئے دھات سے تمغے بنانے کے منصوبے پر 2017 سے کام شروع کردیا گیا تھا، اس کو قابل عمل بنانے کے لیے پرانے اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ کو بڑی تعداد میں جمع کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت 30.3 کلو گرام سونا، 4100 کلو گرام چاندی اور 2700 کلو گرام کانسی جمع کرنا تھی، منتظمین کے مطابق وہ یہ اہداف مارچ تک پورے کرلیں گے۔ منتظمین کے مطابق کانسی کا ہدف گزشتہ سال جون میں پورا ہوگیا تھا جبکہ اکتوبر تک انہوں نے سونا حاصل کرنے کا 90 فیصد ہدف حاصل کرلیا جبکہ 85 فیصد چاندی بھی جمع کرالی گئی ہے۔ ٹوکیو 2020 اولمپکس کے تمغوں کا ڈیزائن رواں سال جاری کیا جائے گا، دوبارہ قابل استعمال بنائے گئے دھات کو جاپانی عوام، کاروبار اور صنعتوں سے حاصل کیا گیا ہے۔ ٹوکیو 2020 کی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ اندازے کے مطابق تمام تمغوں کو تیار کرنے میں جو مطلوبہ دھات کی مقدار رہ گئی ہے وہ عطیہ کیے گئے موبائل فون سے حاصل کرلی جائے گی۔ یاد رہے کہ 2016 کے ریو اولمپکس میں چاندی اور کانسی کے تمغوں میں 30 فیصد ری سائیکل شدہ مواد استعمال ہوا تھا۔ خیال رہے کہ جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقد ہونے والے سمر اولمپکس 2020 کے لیے ایک مقامی کمپنی نے موبائل مسجد متعارف کرا دی ہے جس کا مقصد جاپان آنے والے مسلمان سیاحوں کو نماز کی ادائیگی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔