اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

فرانس میں خوارک کے ضیاع کو روکنے کے لیے سخت قوانین لانے کافیصلہ

datetime 23  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(نیوزڈیسک)فرانس میں قومی سطح پر خوارک کے ضیاع کو روکنے کے لیے سخت قوانین متعارف کرا نے کافیصلہ کیاگیاہے ۔مجوزہ قانون کے تحت خوردہ فروش مارکیٹوں کے لیےضایع ہو جانے والی غیر فروخت شدہ غذائی اشیاءکو کوڑے دانوں میں پھینکنا قانوناً جرم ہوگا جبکہ نئے اقدامات کی رو سے سپر مارکیٹوں کو ضائع شدہ خوارک خیراتی اداروں کو عطیہ کرنا ہوں گی۔ نئی قانون سازی کے تحت فرانس کی حکومت نے سپرمارکیٹوں پرکھانے پینے کی اشیائ کو ضائع کرنے پر پابندی عائد کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ فرانسیسی حکومت 2025 تک قومی سطح پر خوراک کے ضیاع کو نصف کرنے کے اہداف پرکام کر رہی ہے اور یہ نئی حکمت عملی اس سلسلے میں کی جانے والی وسیع تر کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ فرانسیسی قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر نئے قانون کی منظوری دی ہے،جس کا مقصد سپر مارکیٹوں کی اس مشق پر پابندی عائد کرنا ہے جس میں غیر فروخت شدہ خوارک کو اس لیے تباہ کردیا جاتا ہے تاکہ وہ کھانے کے قابل نا رہ سکے۔فرانسیسی سوشلسٹ جماعت سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیرخوارک گئیوم گیراٹ جنھوں نے مسودہ قانون تیار کیا ہے، نے کہا کہ ‘یہ تکلیف دہ بات ہے کہ سپر مارکیٹوں کے کچرا دانوں میں خوردنی خوراک کے ساتھ بلیچ ڈالا جارہا ہے۔’مجوزہ قوانین کا اطلاق 400 مربع میٹر اور اس سے زیادہ بڑی مارکیٹوں پر ہوگا جو آئندہ سال جولائی میں خیراتی اداروں کے ساتھ رسمی معاہدوں پر دستخط کرنے کی پابند ہوں گی۔علاوہ ازیں قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 75 ہزار یورو کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا یا پھر دو برس جیل کی سزا کاٹنی ہوگی۔ایک محتاط اندازے کے مطابق فرانس میں ایک شخص ہر سال اوسطاً 20 سے 30کلو خوارک کوڑا دان میں پھینک دیتا ہے جس کی مشترکہ قومی لاگت لگ بھگ 20 ارب یورو سے زیادہ ہے۔نئے قوانین کے تحت اسکولوں اور کاروباری اداروں میں خوراک کے فضلے پر ایک تعلیمی پروگرام بھی متعارف کرایا جائے گا جبکہ فروری سے فرانس میں تازہ کھانوں پر سے استعمال کی تاریخ کو بھی ہٹا لیا گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…