جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قائد اعظم کے بعد عمران خان پاکستان کے بہترین حکمران ،عالمی میڈیا نے وزیر اعظم کی تعریفوں کے پل باندھ دئیے

datetime 31  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گارڈین، بی بی سی نیوز، دی اکانومسٹ، روئٹرز، دی ٹیلی گراف، الجزیرہ، دی نیویارک ٹائمز، سی این این ، واشنگٹن پوسٹ، این ڈی ٹی وی، ٹائمز آف انڈیا، سڈنی مارننگ ہیرالڈ اور اکانومک ٹائمز سمیت کئی عالمی میڈیا ہائوسزکی جانب سے تعریفی کلمات پانےوالے عمران خان 17اگست2018 کو پا کستان کے22ویں وزیراعظم منتخب ہوئےاور اس کے بعد سے اب تک غیرملکی ٹیلی ویژن اور اخبارات کی جانب سے ان کی تعریفیں جاری ہیں۔

روزنامہ جنگ کے مطابق حال ہی میں ایک جیوپولیٹکل ایکسپرٹ اور یوروایشیاءفیوچرتھنک ٹینک کے ڈائریکٹرایڈم گیری نےکہاہےکہ وزیراعظم عمران خان کی زیرقیادت پاکستان اپنی پوزیشن سےامریکا کے سامنے بطور خودمختار ملک کھڑا ہوگیاہے اور ماضی کےمقابلے میں بالکل مختلف نظر آرہاہے۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے ایرانی ٹی وی چینل ’’پریس ٹی وی‘‘ پرکیا، اس کےپریزنٹرزماضی میں برطانوی سیاستدان جارج گیلووےاورلندن کےسابق میئرکین لِیونگسٹن کو پروگرام میں شامل کرتے رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے اُس بیان پراظہارِ خیال کرتے ہوئے جس میں انھوں نے امریکا کے ساتھ تعلقات پرپاکستان کےکردار پر افسوس کااظہار کیاتھا، لندن کے کمنٹیٹراور صحافی نے کہاکہ پاکستان امریکا کیلئے ’’کرائے کی بندوق‘‘ کے طورپرمزیدکام نہیں کرےگا۔ گیری نے مزید کہا:’’جب عمران خان پہلی بار اقتدارمیں آئے اور چند ماہ قبل حکومت سازی کی تومیرا مانناہے کہ وہ محمد علی جناح کے بعد پاکستان کے بہترین سیاسی حکمران ہوں گے۔‘‘ لندن، بیروت، دمشق، کابل اور غزہ سمیت دنیا بھر میں بیوروزکےساتھ پریس ٹی وی نے برطانوی تجزیہ کار پر فوکس کیا:’’ جب سے عمران حکومت میں آئے ہیں توگزشتہ چند ماہ کے دوران ہونے والے واقعات سے واضح طورپریہ ظاہر ہوگیاہے۔

خارجہ پالیسی کے حوالے سےانھوں نےچند غلط اقدامات کیے ہیں اور کافی کام درست کیے ہیں۔ اسی دوران انھوں نے ایسا کام کیاجو ان سے پہلے کسی نے نہیں کیا۔ نوآبادیاتی ذہینت جسے سی آئی اےدھوکادےسکتی تھی اس سےوہ امریکاکے سامنے ایک خود مختار ریاست کے طور پرکھڑے ہوئے، جس کے شہری ڈرون حملوں میں مارے جاسکتے تھے اور جس پر امریکا یوں تھوک سکتا تھا کہ وہ نام نہاد امدادجو بظاہر معاوضہ تھا، اس کی بندش ہو اور وہ بھی انتہائی معمولی سےرقم تھی۔‘‘

ایڈم گیری نے مزید کہا:’’ عمران خان درحقیقت اپنی قوم کو ایک ایسی پوزیشن میں لارہے ہیں جو غلامی کی بجائےعلاقائی قیادت کرسکے۔ مستقبل میں اس سے معیشت پر مثبت اثرات پڑیں گے اور سفارتی اثرات بھی مثبت ہی آئیں گے۔ ایک طرح سے ہم پہلے ہی اس کے اثرات دیکھ چکے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ چند ہفتوں میں ہی تنقید کرنے اور پاکستان کو بدنام کرنے کے بعد اب افغانستان کی جنگ سے نکلنے کیلئے اسلام آباد سے مدد مانگ رہے ہیں یہ جنگ 1980 یا1970کےاوائل میں امریکا نے ہی شروع کی تھی اور 1990کی دہائی میں مختصروقت کیلئےیہ جنگ بظاہرختم ہونےکےباوجود جاری ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…