اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی دارالحکومت لاہور میں تشدد کے بعد قتل کر دی جانے والی گھریلو ملازمہ عظمیٰ کو انصاف دلوانے کے لیے سوشل میڈیا پر شروع کی گئی تحریک رنگ لے آئی۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے گھریلو ملازمہ کے ساتھ دردناک سلوک کرنے اور سفاکیت سے اس کا قتل کرنے کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر جاری تحریک میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ عظمیٰ قتل کیس
کی مدعی حکومت بنے ، کیونکہ عظمیٰ کا والد ایک معمولی سکیورٹی گارڈ ہے اور عین ممکن ہے کہ اسے ڈرا دھمکا کر یا دباؤ میں لا کر کیس واپس لینے پر مجبور کیا جائے۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اس معاملے کی تمام تر تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نیشنل کمیشن ہیومن رائٹس اس معاملے کا نوٹس لے کر کیس کی پیروی کرے گا اور اس پر نظر بھی رکھے گا کہ کیس پر کیا پیشرفت ہو رہی ہے ؟