پشاور(آن لائن) بینکوں میں تاجروں اور کاروباری افراد نے ٹیکسوں کے باعث ڈیپازٹ رکھنے کا عمل کم کردیاہے جس کے باعث بیکنگ سیکٹر شدید متاثر ہو گیا ہے اور تاجر ور کاروباری افراد کیش کو ترجیح دے رہے ہیں بینکوں کی جانب سے پرافٹ ریٹ کی بہتری کے باوجود پشاور کے بینکوں کی مجموعی صورتحال ابتر ہو گئی ہے بینک سیکٹر کے ذرائع کے مطابق پشاور کے بعض بینکوں کے شاخوں کو مالی خسارے کے باعث بند کرنے کے ساتھ ساتھ دوسرے شاخوں میں ایڈجسٹ کرنے کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے جس کے باعث کنٹریکٹ پر تعینات ملازمین کو بھی
فارغ کیا جارہاہے بینکوں سے پیسے نکالنے پر فائلر اور نان فائلر پر ٹیکسز لگانے کے بعد بینکوں میں رقوم رکھنے کے بجائے چالیس ہزار روپے کے بانڈز خریدے جا رہے ہیں اور پشاور میں چالیس ہزار روپے بانڈز نایاب ہو چکا ہے زیادہ تر افراد اب بانڈز کے کاروبار شروع کر چکے ہیں نقد رقوم کے بجائے بانڈز اپنے پاس رکھ رہے ہیں اور پشاور میں 40ہزار ، 15ہزار ، 7500، 25000ہزار روپے کے بانڈز کی خریداری اب تک کروڑوں روپے میں ہو چکی ہیں جبکہ غیر قانونی ٹرانزیکشن میں چھاپوں کے باعث بھی کاروباری افراد بینکوں میں پیسے کم رکھ رہے ہیں