منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال نے سیف سٹی اتھارٹی کی کارکردگی کا پول کھول دیا ،ذیشان کی گاڑی وقوعہ کے روز کہاں پھرتی رہی؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 25  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) سانحہ ساہیوال نے سیف سٹی اتھارٹی کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے، مبینہ دہشت گرد ذیشان کی گاڑی وقوعہ کے روز شہر میں ہی پھرتی رہی،جبکہ سیف سٹی کے کیمرے گاڑی کو ریڈ ہی نہ کرسکے، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے کیمروں کی خرابی کی رپورٹ حکومت کو بھجوا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ ساہیوال نے لاہور میں سیف سٹی اتھارٹی کے حکام کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ سیف سٹی اٹھارٹی کے کیمرے شہر میں حساس مقامات پر کام ہی نہیں کررہے۔ ذرائع کہنا ہے کہ ذیشان خلیل کی فیملی کو لے کر چونگی امرسدھو سے نکلا۔سیف سٹی اتھارٹی کے کیمرے راستے میں کسی بھی جگہ گاڑی کو ٹریس نہ کیا جاسکا۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مبینہ دہشتگرد ذیشان کی گاڑی وقوعہ کے روز شہر میں ہی پھرتی رہی جبکہ سیف سٹی کے کیمرے گاڑی کو ریڈ ہی نہ کرسکے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کیمروں کے نہ چلنے کی رپورٹ حکومت کوبھجوا دی ہے۔ دوسری جانب وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے پریس کانفرنس میں ساہیوال آپریشن کو سو فیصد درست قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ساہیوال آپریشن سو فیصد درست انفارمیشن بیسڈ تھا۔ انہوں نے کہا کہ خلیل کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی کے افسران کو ٹھہرایا گیا ہے،ایڈیشنل آئی جی آپریشن ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو بھی عہدے سے ہٹاکر وفاق کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔ اے آئی جی آپریشنز سمیت پانچ دیگر افسران کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ، جبکہ قتل میں ملوث 5 سی ٹی ڈی اہلکاروں کا چالان کرکے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مزید برآں اپوزیشن جماعتوں نے سانحہ ساہیوال کی حقائق قوم کے سامنے لانے اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے ایوان میں اظہار خیال میں وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب کے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…