منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال، گرفتاری کے بجائے ہولناک خونریزی کاارتکاب ،بات سپریم کورٹ تک پہنچ گئی، بڑا قدم اُٹھالیاگیا

datetime 21  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) گرفتاری کی بجائے ہولناک خونریزی کے ارتکاب پر حکومت پنجاب کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی ۔ عدالت عظمٰی سے استدعا کی گئی ہے کہ ساہیوال میں شارع عام پر نہتے شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارنے والے تمام جلادوں کو فی الفور اسلام آباد پولیس کی تحویل میں دیا جائے ۔

درخواست گزار نے کہا کہ 13 سالہ طالبہ کو گولویں سے چھلنی کر کے صوبہ پنجاب اپنی شجاعت اور جوانمردی کا مظاہرہ کر چکا اور عدالت کو یاد دلایا کہ اس سے قبل اسی صوبے نے ایک ڈی پی او کو محض اس لئے برطرف کر دیا تھا کہ اس نے ایک نوجوان خاتون کے ساتھ پولیس کی مبینہ بدسلوکی پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا ۔ درخواست گزار نے کہا کہ گرفتاری پر شہری کا بنیادی حق ہے جو اسے اپنی جان کی سلامتی کے لئے قانونی داد رسی کا حق اور موقع فراہم کرتا ہے ۔ گرفتاری کے بنیادی حق کے لئے یہ 1973 ء کے آئین کے تحت پہلی درخواست ہے عدالت کے روبرو سوال اٹھایا گیا ہے کہ جو شخص گرفتاری میں مزاحمت نہیں کرتا کیا موت کے گھاٹ اتارا جائے گا ۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے کہا کہ آئین کے تحت کوئی سرکاری ہتھیار کسی فرار ہونے والے شہری کے خلاف استعمال نہیں ہو سکتا اور اسی اصول کے تحت سزائے موت کے لئے آتششیں ہتھیار کی بجائے پھانسی کا پھندا زیر استعمال ہے ۔ درخواست گزار نے اصرار کیا کہ درخواست کی سماعت میں لاہور ہائی کورٹ کے سابق ججوں کو شامل نہ کیا جائے ۔   گرفتاری کی بجائے ہولناک خونریزی کے ارتکاب پر حکومت پنجاب کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی ۔ عدالت عظمٰی سے استدعا کی گئی ہے کہ ساہیوال میں شارع عام پر نہتے شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارنے والے تمام جلادوں کو فی الفور اسلام آباد پولیس کی تحویل میں دیا جائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…