بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’عمران خان کو کرپٹ نہیں سمجھتا‘‘ مولانا فضل الرحمان نے بڑا اعتراف کر لیا، ایسی بات کہہ دی کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا

datetime 19  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر اور متحدہ مجلس عمل کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں نظریاتی قوتیں بھی ہیں اور رواجی سیاست کے لوگ بھی موجود ہیں جو جاگیردارانہ سیاست کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے ملکی سیاسی اور اقتدار کے نظام میں اسٹیبلشمنٹ، جاگیردار اور سول بیورو کریسی کی تکون تھی جو ملک پر راج کرتے تھے،

ضیاء دور میں چوتھا عنصر صنعت کار بھی اس سسٹم کا حصہ بن گیا، مولانا فضل الرحمن کا پروگرام کے دوران کہنا تھا کہ عمران خان،آصف علی زرداری اور نواز شریف سمیت کسی کو بھی کرپٹ نہیں سمجھتا لیکن کیا صرف مالیاتی کرپشن ہی کرپشن ہوتی ہے، اسلامی معاشرے میں اخلاقی کرپشن کوئی معیار نہیں ہے، ریاست مدینہ میں اخلاقی جرم کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ہم نے صرف مالی کرپشن پر ہی فوکس کر رکھا ہے اور جس طرح ہم کرپشن کو کنٹرول کرنے کا انداز اپنا رہے ہیں اس سے پیسہ جام ہو جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ ایک ہے حرام کمائی،ایک ہے خلافِ قانون کمائی اور ایک ہے قانون کے مطابق کمائی،قانون کے مطابق جو کمائی ہے آپ کے ملک میں وہ تو سود کی کمائی کو بھی حلال قرار دے دیتے ہیں جو کہ شرعی طور پر حرام ہے،مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تمام اپوزیشن پارٹیوں کا اصولی موقف ہے کہ الیکشن میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے اور جعلی مینڈیٹ ملک پر حکمران ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت کو وقت دینا مینڈیٹ کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے،دیکھنا یہ ہے کہ ملکی حالات اس حکومت کو کتنا ٹائم دیتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میرے خیال میں تو ایک دن بھی اس جعلی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کرنا چاہیے،معاشی لحاظ سے یہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین دور ہے،عمران خان ووٹ لے کر نہیں آیا،وہ بغیر ووٹ کے لایا گیا ہے،وہ شوکت عزیز ہے اور اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے،مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ میں عمران خان کو پاکستانی سیاست کا حصہ نہیں سمجھتا،وہ باہر کے ایجنڈے پر ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…