اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ نے ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا جس میں کہا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی وسائل پر دباؤ ہے، مذہبی اسکالرز، سول سوسائٹی اور حکومت آبادی کم کرنے کے لیے اقدامات کریں ٗبڑھتی ہوئی آبادی وسائل پر دباؤ ہے اور ایک بم کی طرح ہے جسے روکنے کے لیے مہم کی ضرورت ہے۔ منگل کو جاری اعلیٰ عدالت کے فیصلے میں کہا گیا کہ مذہبی اسکالرز، سول سوسائٹی اور حکومت آبادی کم کرنے کیلئے اقدامات کریں، یہ آئندہ نسلوں کے مستقبل کا سوال ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے فیصلے میں کہا کہ آبادی کی منصوبہ بندی کیلئے پوری قوم کو ساتھ چلنا ہے اور پوری قوم کو اس کے خلاف جنگ لڑنا ہوگی۔بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کی گزشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے سیکریٹری صحت کو اس حوالے سے ہر تین ماہ بعد پیشرفت رپورٹ دینے کی ہدایت کی تھی۔سیکریٹری صحت نے عدالت کو بتایا تھا کہ آبادی پر قابو پانے کیلئے ایکشن پلان مرتب کرکے جمع کرادیا ہے، 2025 تک آبادی میں اضافے کی شرح 1.5 فیصد تک لانا ہے