کولمبو(آئی ا ین پی) سری لنکا کے ٹاپ لوکل کرکٹرز ہنی ٹریپ میں پھنس چکے بھارتی بکی کیلیے کام کرنے والی خاتون کی جانب سے کئی کھلاڑیوں کو فکسنگ میں الجھانے کا انکشاف ہوا ہے،نوجوان کھلاڑیوں کو بلیک میل کرکے اپنا کام نکالا جاتا ہے ادھر آئی سی سی نے واضح کیاکہ ایمنسٹی اسکیم کسی کرپٹ پلیئر کیلئے نہیں ہے صرف بکیز کے جھانسے میں نہ آنے والے کھلاڑی ہی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکن میڈیا نے اپنی رپورٹ میں مصدقہ ذرائع کے حوالے سے دعوی کیاکہ کئی مقامی ٹاپ کرکٹرز ہنی ٹریپ کا شکار ہوچکے اور اب ایک بھارتی بکی کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، آئی سی سی بھی اس معاملے کی جڑوں تک پہنچنے کیلیے کوشاں اور ایمنسٹی اسکیم اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ کونسل کی جانب سے 2017 میں سری لنکن ٹیم کی ہوم ون ڈے سیریز میں زمبابوے سے شکست کے بعد سے آئی لینڈ کرکٹ میں کرپشن کی چھان بین جاری ہے، اب تک تین کرکٹرز پر مختلف الزامات عائد کیے جا چکے،ان میں سابق اسٹار اور سلیکٹر سنتھ جے سوریا بھی شامل ہیں، اگرچہ ان پر فکسنگ کا الزام نہیں مگر اہم معلومات چھپانے کا چارج ہے، یہ آئی سی سی اینٹی کرپشن کوڈ میں ایک جرم ہے۔اسی طرح سابق کرکٹر اور کوچ نوان زوئیسا اور سابق انٹرنیشنل کرکٹر دلہارا لوکوہیٹگے بھی آئی سی سی کی جانب سے معطل ہوچکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کولمبو میں رہائش پذیر ایک خاتون نوجوان کرکٹرز سے تعلقات استوار کرتی اور تنہائی میں لی جانے والی تصاویر ایک بھارت سے تعلق رکھنے والے بدنام بکی کو دیتی، وہ ان کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو بلیک میل کرتا اور اپنے مذموم مقاصد پورے کرتا ہے۔ ادھر آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سری لنکا میں موجود کوآرڈینیٹر رچرڈسن نے وزارت اسپورٹس میں پلیئرز اور آفیشلز سے بات چیت میں دوٹوک انداز میں واضح کیا کہ کونسل کی جانب سے 16 جنوری سے شروع ہونیوالی ایمنسٹی اسکیم کسی بھی کرپٹ کھلاڑی یا فکسر کیلیے نہیں ہے۔یہ ان لوگوں کیلیے ہے جن سے ماضی میں غلط سرگرمیوں کیلیے رابطہ کیا گیا مگر وہ بکیز کے جھانسے میں نہیں آئے، البتہ معاملے کی رپورٹ بھی نہیں کی، وہ اب سامنے آکر معلومات فراہم کرسکتے ہیں جس سے تحقیقات میں مدد ملے گی،اس عرصے میں رپورٹ پر ان کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں ہوگی۔